امریکہ نے سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر پاکستان میں تعینات امریکی سفارتی عملے اور شہریوں کو 16 دسمبر 2024 تک پشاور میں سرینا ہوٹل اور آس پاس کے علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان میں امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’پاکستان میں امریکی مشن کی طرف سے موصول ہونے والی سکیورٹی معلومات کی بنیاد پر، امریکی مشن کے عہدیداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں خیبر روڈ پر واقع سرینا ہوٹل اور پشاور گالف کلب میں اب سے 16 دسمبر 2024 تک کے عرصے کے دوران نہ جائیں۔‘
مزید کہا گیا کہ ’امریکی شہریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اس عرصے کے دوران (سرینا) ہوٹل اور اس کے آس پاس کے علاقوں (میں جانے) سے گریز کریں اور سفری منصوبوں پر نظر ثانی کریں۔‘
بیان میں امریکی شہریوں کے لیے 10 ستمبر 2024 کو جاری کیے گئے دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخوا کا ’سفر نہ کرنے ‘ کی ایڈوائزری کا بھی ذکر کیا گیا۔
پشاور پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو سیرینا ہوٹل پشاور کو تھریٹ الرٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ تھریٹ الرٹ سی ٹی ڈی پنجاب نے جاری کیا ہے۔‘
تھریٹ الرٹ کی نوعیت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’یہ ہر طرح کا ہو سکتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یاد رہے کہ پشاور سرینا ہوٹل جو پہلے پرل کانٹینینٹل (پی سی) ہوٹل تھا، میں جون 2009 میں بھی ایک خود کش دھماکہ ہوا تھا، جس میں دو غیر ملکیوں سمیت 11 افراد جان سے چلے گئے تھے اور 50 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
اس حملے میں پک اپ ٹرک میں سوار حملہ آوروں نے پہلے ہوٹل کے داخلی دروازے پر سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا اور بعدازاں ٹرک کو عمارت سے ٹکرا دیا۔
اس دھماکے میں پولیس کے مطابق 500 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔
یہ ہوٹل خیبر روڈ پر حساس عمارتوں کے درمیان واقع ہے، جس کے دائیں جانب کور کمانڈر ہاؤس پشاور اور عقب میں گالف کلب پشاور واقع ہے۔
عمارت کے بالکل سامنے صوبائی اسمبلی کی عمارت ہے اور بائیں جانب ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت ہے، جسے نو مئی 2023 کو پُر تشدد مظاہروں میں جلا دیا گیا تھا۔
امریکی سفارت خانے کے اس سکیورٹی الرٹ کے حوالے سے تاحال صوبائی یا وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
پاکستان میں صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ دنوں میں شدت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جن میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت عام شہری بھی نشانہ بنے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں سرینا ہوٹل چین بھی اس قسم کے واقعات سے محفوظ نہیں رہا۔ اپریل 2021 میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں زرغون روڈ پر واقع سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں پانچ اموات ہوئی تھیں جبکہ 13 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اکتوبر 2021 میں امریکہ اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہوٹلوں بالخصوص سرینا ہوٹل سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔
امریکہ نے علاقے میں ’سکیورٹی خطرات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی شہری جو سرینا ہوٹل کے قریب ہیں، انہیں فوری طور پر وہاں سے چلے جانا چاہیے۔