امریکی حکام گذشتہ ہفتے ڈیلٹا ایئر لائن کے طیارے میں چھپ کر نیویارک سے پیرس پہنچنے والی خاتون کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں تاہم ان کی تمام چیکنگ پوانٹس سے گزر کر طیارے میں سوار ہونے اور پیرس کے ہوائی اڈے پر اترنا فی الحال ایک معمہ بنا ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی حکام نے بتایا کہ ڈیلٹا فلائٹ 264 نے منگل کی رات جان کینیڈی ایئرپورٹ سے اڑان بھری اور اگلے دن پیرس کے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے پر ان خاتون کے ساتھ اتری جس نے متعدد سکیورٹی چیکس کو چکما دیا۔
امریکہ کے ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے ترجمان ڈینیئل ویلز نے اے پی کو بتایا کہ بغیر بورڈنگ پاس کے ایک خاتون کی کینیڈی ایئر پورٹ پر باڈی سکریننگ کی گئی تھی۔
بی بی سی کے مطابق نیویارک سے پیرس جانے والی خاتون کی شناخت 57 سالہ سویتلانا ڈالی کے نام سے ہوئی ہے جن کو فرانس پہنچنے پر حراست میں لے لیا گیا تھا۔
فرانس کی نیشنل پولیس نے کہا کہ خاتون کی شہریت روس کی ہے اور فرانس میں داخلے کے لیے ان کے پاس ویزا اور بورڈنگ پاس سمیت کوئی سفری دستاویز موجود نہیں تھے۔
خاتون نیویارک ہوائی اڈے پر ایک جدید میچنگ ٹیکنالوجی باڈی سکینر سے گزرنے میں بھی کامیاب ہوئیں اور سکیورٹی چیکس کے دوران سفری دستاویز اور ٹکٹ کے بغیر ہی طیارے میں سوار ہو گئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کے مطابق ٹی ایس اے کے ترجمان نے تصدیق کی کہ بورڈنگ پاس کے بغیر ایک خاتون کی باڈی سکریننگ کی گئی تاہم ان کے پاس سے کوئی بھی ممنوعہ چیز برآمد نہیں ہوئی۔ خاتون نے شناخت کی تصدیق اور بورڈنگ سٹیٹس کے دو چیک پوائنٹس کو چکما دیا اور فلائٹ میں سوار ہو گئیں۔‘
لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ وہ کیسے سکیورٹی چیکس سے گزرنے اور طیارے میں سوار ہونے میں کامیاب ہوئی۔
ڈیلٹا نے ایک بیان میں کہا کہ ’حفاظت اور سلامتی کے معاملات سے زیادہ کوئی چیز اہمیت کی حامل نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈیلٹا اس بات کی مکمل تحقیقات کر رہا ہے کہ اصل میں کیا ہوا تھا اور اس مقصد کے لیے ایئر لائن ہوا بازی کے دیگر سٹیک ہولڈرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ایک بار طیارے پر سوار ہونے کے بعد خاتون ایک سے دوسرے باتھ روم میں جاتی رہیں اور کبھی بھی سیٹ نہیں لی جب تک کہ فلائٹ اٹینڈنٹ نے ان کا نوٹس نہیں لیا۔
ایک مسافر کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک سوشل میڈیا ویڈیو میں وہ لمحہ دکھایا گیا ہے، جب طیارے کے کپتان نے پیرس لینڈنگ کے بعد اعلان کیا کہ پولیس اہلکار خاتون کو ہٹانے آ رہی ہے۔
پرواز میں موجود ایک شخص نے موبائل فون ویڈیو کو سی این این کے ساتھ شیئر کیا، جس میں خاتون کو ایک اور پرواز سے واپس امریکہ بھجوانے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے اس کی مزاحمت کی اور کہا کہ ’میں امریکہ واپس نہیں جانا چاہتی۔ صرف فرانسیسی عدالت ہی مجھے واپس امریکہ جانے پر مجبور کر سکتی ہے۔‘
© The Independent