پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ کمپنی ساڑھے چار سال بعد 10 جنوری، 2025 سے یورپ کے لیے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔
یہ اعلان یورپی یونین کے ایوی ایشن ریگولیٹر کی قومی ایئر لائن پر عائد پابندی ختم کرنے کے بعد کیا گیا۔
پی آئی اے کی یورپ میں پروازوں کی اجازت جون 2020 میں اس وقت معطل کر دی گئی تھی جب ہوابازی کے بین الاقوامی معیار پر عمل درآمد یقینی بنانے میں پاکستانی حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی صلاحیت پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
یہ معطلی اس وقت سامنے آئی جب پاکستان میں پی آئی اے کے طیارے کو حادثہ پیش آیا جس میں97 لوگ جان سے گئے تھے۔ اس حادثے کے بعد پائلٹس کے لائسنسوں کی جانچ پڑتال کا آغاز کیا گیا۔
پی آئی اے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’10 جنوری 2025 کو پی آئی اے کی پرواز اسلام آباد سے پیرس روانہ ہوگی۔ ابتدائی مرحلے میں ہفتے میں دو پروازیں چلائی جائیں گی جنہیں بتدریج بڑھایا جائے گا۔‘
ترجمان نے بتایا کہ پروازیں جمعے اور اتوار کو چلائی جائیں گی جبکہ 10 جنوری کی پرواز صبح ساڑھے 11 بجے اسلام آباد سے روانہ ہوگی اور شام چار بجے پیرس پہنچے گی۔ پیرس سے پرواز شام چھ بجے روانہ ہو کر صبح پانچ بجے اسلام آباد پہنچے گی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق: ’شیڈول اس طرح بنایا گیا ہے کہ مسافر پاکستان میں ناشتہ اور پیرس میں دوپہر کا کھانا کھائیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ جمعے کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پابندی کے خاتمے سے قومی ایئرلائن کی ساکھ بہتر ہو گی اور اسے مالی فوائد حاصل ہوں گے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق اس پابندی کی وجہ سے پی آئی اے کو سالانہ تقریباً 40 ارب پاکستانی روپے کا نقصان ہو رہا تھا۔
پی آئی اے اور پاکستانی حکومت، یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) پر پابندی ختم کرنے یا عارضی طور پر معطل کرنے پر بھی زور دے رہی تھیں۔
حال ہی میں پی آئی اے کی نجکاری کی کوشش اس وقت ناکام ہو گئی تھی جب اسے صرف ایک پیشکش موصول ہوئی جو مطلوبہ قیمت سے کافی کم تھی۔
ایک بیان میں پی آئی اے نے ای اے ایس اے کے قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کا عزم ظاہر کیا اور پابندی کے خاتمے کا خیر مقدم کیا ہے۔