نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹم ساؤدی نے منگل کو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ’ناقابل یقین سفر‘ کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
انگلینڈ کے خلاف ہیملٹن میں کھیلے گئے اپنے 107ویں اور آخری ٹیسٹ میں دو وکٹیں لینے کے بعد ساؤدی کا کہنا تھا کہ وہ ایک خوش انسان کے طور پر ’آہستہ آہستہ منظر سے غائب ہو جائیں گے۔‘
اس میچ میں نیوزی لینڈ نے 423 رنز سے فتح حاصل کی۔
36 سالہ سوئنگ بولر نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے ملک کے لیے محدود اوورز کے مزید میچز بھی نہیں کھیلیں گے۔
اس طرح وہ تینوں فارمیٹس میں 17 سالہ شاندار کیریئر کا اختتام کر رہے ہیں۔
ساؤدی نے کہا: ’اب وقت نوجوانوں کا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’گذشتہ کچھ سالوں میں ہم نے کئی نئے کھلاڑیوں کو آتے دیکھا ہے اور مجھے خوشی ہو گی کہ میں پیچھے بیٹھ کر ان کو دیکھوں کہ وہ اس ٹیم کو لے کر کیسے آگے بڑھتے ہیں۔ میں نے زندگی کو بہت طویل عرصے تک جیا ۔ اب میرا وقت ختم ہو گیا۔‘
ساؤدی 391 ٹیسٹ وکٹوں کے ساتھ نیوزی لینڈ کی تاریخ میں صرف رچرڈ ہیڈلی سے پیچھے ہیں۔
لیکن بین الاقوامی کرکٹ میں مجموعی طور پر نیوزی لینڈ کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے وہ اکیلے کھلاڑی ہیں جنہوں نے 2008 میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے 776 وکٹیں حاصل کیں۔
وہ دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میں 300 سے زیادہ، ون ڈے میں 200 (221) اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 100 سے زیادہ (164) وکٹیں حاصل کی ہیں، جب کہ ٹی ٹوئنٹی میں ان کی وکٹوں کی تعداد کسی بھی کھلاڑی سے زیادہ ہے۔
ساؤدی نے کہا کہ وہ پروفیشنل ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیلنے کے مواقع تلاش کریں گے لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ ہوم گراؤنڈ سیڈن پارک میں ٹیسٹ میچ کھیلنا نیوزی لینڈ کے لیے الوداع کہنے کا بہترین طریقہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’میرے لیے ٹیسٹ کرکٹ سب سے بلند مقام ہے اور ایک زبردست حریف کے خلاف 400 سے زیادہ رنز سے جیتنا بہت خاص بات ہے۔
’زبردست سفر کے بعد خوشگوار انداز میں رخصت ہونے کا یہ ایک بہترین طریقہ ہے۔
’نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنے کا ہر موقع خاص رہا ہے۔ یہ ایک شاندار سفر تھا اور میرے پاس 17 سال کی یادیں ہیں جو ہمیشہ میرے ساتھ رہیں گی۔‘
ساؤدی نے خاص طور پر نیوزی لینڈ کے ’سنہری دور‘ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت انہیں بہت عزیز ہے، جب انہوں نے ٹرینٹ بولٹ کے ساتھ نئی گیند سنبھالی، اور ان کی معاونت جارحانہ انداز میں پہلے چینج پر آنے والے نیل ویگنر نے کی۔
یہ تینوں فاسٹ بولر ایک دہائی تک تباہ کن امتزاج ثابت ہوئے، جس کا شاندار اختتام 2021 میں لارڈز کے میدان پر انڈیا کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل جیتنے کی صورت میں ہوا۔
ساؤدی نے کہا کہ ’اس کا حصہ بننا میرے لیے بہت خاص تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان دونوں کے ساتھ کھیلنا اور ایسا خوبصورت دوستی کا رشتہ قائم کرنا، جو کھیل کے ختم ہونے کے بعد بھی برقرار رہے گا، شاید میرے لیے سب سے زیادہ تسلی بخش بات ہے۔‘
ساؤدی نے یہ بھی کہا کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ کے تھکا دینے والے شیڈول کو بالکل یاد نہیں کریں گے۔
انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’میں یقینی طور پر اس سال کرسمس اپنے خاندان کے ساتھ گھر پر گزاروں گا۔ گذشتہ کئی سال میں مجھے یہ موقع بہت کم نصیب ہوا۔‘