سعودی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبد اللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ کی سربراہی میں وفد پاکستان کے دورے پر ہے اور بدھ کو انہوں نے اسلام آباد میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی۔
قومی اسمبلی سے جاری ایک بیان کے مطابق سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ ’دنیا میں حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور بدلتے حالات کا تقاضا ہے کہ ہم دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیں۔‘
ملاقات میں دوطرفہ پارلیمانی و اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ملک ہے۔ ’پاکستان سے محبت ہمارے دلوں میں رچی بسی ہے۔ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔‘
ڈاکٹر عبد اللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے کہا کہ سعودی شوریٰ کونسل پاکستان کی قومی اسمبلی کے ساتھ ٹیکنالوجی کے میدان میں مدد کرنے کا خواہاں ہے۔
سعودی شوریٰ کونسل کے چیئرمین کی وزیراعظم سے ملاقات
اسلام آباد آمد کے بعد منگل کو سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین نے اپنے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ ’مجھے اس سال کئی بار سعودی عرب کا دورہ کرنے کا موقع ملا، جو پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میں سعودی عرب کو فیفا ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی ملنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب اس ایونٹ کا بہترین طور پر انعقاد کرے گا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا انتہائی اہم ستون ہیں۔
’دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے پارلیمانی تبادلے انتہائی اہم ہیں۔ ہم سعودی عرب کے ساتھ اپنے اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے سرگرم ہیں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حال ہی میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 2.8 ارب ڈالر کی مالیت کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، ’جن میں کئی امور پر کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ مجھے امید ہے کہ جلد ہی ان معاہدوں کے ثمرات دونوں ممالک کو ملنا شروع ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں تقریباً 25 لاکھ افراد پر مشتمل پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط پل کا کام کرتی ہے۔
’عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تعریف کرتا ہوں، جس نے غزہ، لبنان اور خطے میں امن کے لیے امت مسلمہ کے مطالبے کو تقویت دی۔‘