حکام نے بدھ کو بتایا کہ آذربائیجان کی فضائی کمپنی کا ایک مسافر طیارہ، جس میں 67 افراد سوار تھے، مغربی قازقستان میں اپنے مقررہ راستے سے ہٹنے کے بعد حادثے کا شکار ہو گیا۔
آذربائیجان کے حکام کے مطابق، ایمبریئر 190 طیارے کے حادثے میں 32 افراد زندہ بچ گئے۔ یہ حادثہ کیسپین سمندر کے مشرقی ساحل پر واقع تیل اور گیس کے مرکز ایکٹاؤ شہر کے قریب پیش آیا۔
طیارہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے روس کے جنوبی علاقے چیچنیا کے شہر گروزنی جا رہا تھا۔
قازقستان کی وزارتِ نقل و حمل نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ ’باکو-گروزنی کے راستے پر ایک طیارہ ایکٹاؤ شہر کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ (طیارہ) آذربائیجان ایئرلائنز کی ملکیت تھا۔‘
آذربائیجان ایئر لائنز نے، جو ملک کی قومی ایئر لائن ہے، کہا کہ طیارے میں 62 مسافر اور عملے کے پانچ افراد سوار تھے۔
ایئر لائن کے مطابق طیارے نے ایکٹاؤ سے تقریباً تین کلومیٹر دور ‘ہنگامی لینڈنگ‘ کی۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے دولتِ مشترکہ کی ریاستوں کے غیر رسمی اجلاس کے لیے روس کا طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا۔
قازقستان کی وزارتِ نقل و حمل نے بتایا کہ طیارے میں آذربائیجان کے 37 شہری، قازقستان کے چھ، کرغیزستان کے تین، اور روس کے 16 شہری سوار تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آذربائیجان کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے کہا کہ ’دستیاب معلومات کے مطابق حادثے میں 32 افراد زندہ بچ گئے۔‘
دفتر نے کہا کہ ’ہم اس وقت کسی بھی تحقیقات کے نتائج ظاہر نہیں کر سکتے۔ تمام ممکنہ وجوہات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ضروری ماہر تجزیے جاری ہیں۔‘
’ایک تحقیقاتی ٹیم، جس کی قیادت آذربائیجان کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کر رہے ہیں، قازقستان بھیجی گئی ہے اور حادثے کی جگہ پر کام کر رہی ہے۔‘
قازقستان کی ہنگامی صورت حال کی وزارت نے کہا کہ اس کے عملے نے حادثے کے دوران لگنے والی آگ کو بجھا دیا۔
وزارت نے پہلے رپورٹ کیا کہ ’28 زندہ بچ جانے والے افراد، جن میں دو بچے شامل ہیں، کو ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔‘
وزارت صحت نے کہا کہ زخمیوں کے علاج کے لیے ماہر ڈاکٹروں کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ سے بھیجنے کے لیے ایک خصوصی پرواز روانہ کی جا رہی ہے۔