بلوچستان کے ضلع ژوب میں پولیس کے مطابق خاتون سماجی کارکن مسرت عزیز کو ان ہی کے بھائی نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔
ژوب پولیس سٹیشن کے ہیڈ آفیسر روزی محمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’بدھ اور جمعرات کی رات فائرنگ کے ایک واقعے میں ژوب سے تعلق رکھنے والی سرگرم خاتون سماجی کارکن مسرت عزیز کو گھر کے احاطے میں قتل کردیا گیا۔‘
پولیس کے مطابق ’فائرنگ کا یہ واقعہ رات نو بجے کے قریب اس دوران پیش آیا جب مقتول مسرت عزیز اپنے خاندان اور رشتہ داروں کے ساتھ اپنے سماجی خدمات کو ترک کرنے یا جاری رکھنے کا فیصلہ کررہی تھیں۔‘
ایس ایچ او روزی محمد کے مطابق ’خاتون کا بھائی فائرنگ کر کے انہیں قتل کرنے کے بعد موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ ان کی اہلیہ کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔‘
مقتول مسرت عزیز مختلف سیاسی اور سماجی خدمات میں مصروف تھیں اور وہ پانچ سالوں سے خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی خدمات سرانجام دے رہی تھیں اور چند سالوں سے سیاست سے بھی وابستہ تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کے مطابق ’ان کے ایک بھائی ان کی سماجی خدمات سے ناخوش تھے اور قبائلی رسم و رواج، قبائلی معاشرے کا جواز بنا کر انہیں سیاسی اور سماجی خدمات سے روکتے تھے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ اسی حوالے سے ’گذشتہ رات ان کے بھائی اور خاندان کے باقی افراد اس بات کا فیصلہ کرنے کے لیے خالہ کے گھر میں جمع ہوئے کہ آیا انہیں سماجی خدمات جاری رکھنی چاہیے یا نہیں۔
’اس دوران بھائی نے فائرنگ کر کے انہیں قتل کر دیا جہاں وہ موقع پر جان کی بازی ہار گئیں اور ملزم بھائی موقع سے فرار ہو گئے۔‘
دوسری جانب مسرت عزیز کے اہل علاقہ اور خاندان کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’قتل کی اصل وجہ جائیداد کا تنازعہ ہے۔‘