ملتان شہر سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ علی رضا نہ صرف اپنی تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں بلکہ اپنی تعلیم کے ساتھ بزنس کو سمجھنے کے لیے ایک منفرد کاروبار بھی شروع کر چکے ہیں۔
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں بی بی اے کے طالب علم ہیں۔ ان کا کاروبار ’کسٹمائزڈ چپس‘ کہلاتا ہے، جس میں وہ پیکڈ چپس کو مختلف ذائقوں میں تیار کرتے ہیں۔
پیکڈ چپس میں گھر کا بنا چکن، اور مختلف مصالحے شامل کر کے، علی اس وقت ملتان شہر کے باسیوں کی خوب توجہ حاصل کر چکے ہیں۔
علی کاروبار کے حوالے سے بتاتے ہیں کہ ان کی کسٹمائزد چپس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ دو منٹ سے بھی کم وقت میں گاڑی میں ہی تیار کی جاتی ہیں۔
علی کا کہنا ہے کہ یہ کاروبار شروع میں ایک پروجیکٹ کے طور پر تھا، جو انہوں نے کُل 2000 روپے سے شروع کیا، لیکن جیسے جیسے وقت گزرا، ان کا جذبہ بڑھتا گیا اور وہ اسے ایک کامیاب کاروبار میں تبدیل کرنے کی طرف قدم بڑھا رہے ہیں۔
وہ بتاتے ہیں کہ ان کی گاڑی، جو پہلے صرف ٹرانسپورٹ کا ذریعہ تھی، اب ایک چھوٹے سے کچن کی صورت اختیار کر چکی ہے، جس کی فرنٹ سیٹ پر چپس کے پیکٹ رکھے ہوتے ہیں اور پچھلی طرف گھر کا بنا چکن، ساسز اور مصالحے رکھے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ بتاتے ہیں کہ ان کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں بلکہ اپنے تعلیمی کورس کو عملی زندگی میں استعمال کرتے ہوئے بزنس کی دنیا میں اپنا مقام بنانا ہے۔
علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسا بزنس ماڈل پاکستان میں ابھی تک کہیں نہیں دیکھا۔
’کسٹمائزڈ چپس جیسا بزنس ماڈل یورپ اور مشرقی وسطیٰ میں زیادہ دیکھا ہے، جہاں سے یہ خیال آیا کہ کچھ ایسا پاکستان میں بھی شروع ہونا چاہیے۔‘
علی نے اپنے تعلیمی کورس میں جو علم حاصل کیا ہے، اس کو پریکٹیکل زندگی میں آزمایا ہے۔ وہ بزنس کی مختلف حکمت عملیوں، مارکیٹنگ اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ کو اپنے چھوٹے کاروبار میں استعمال کر رہے ہیں۔
علی کا کہنا ہے کہ ’مجھے خوشی ہے کہ میری گاڑی اب صرف سفر کے لیے نہیں، بلکہ ایک بزنس بھی بن چکی ہے۔‘
علی رضا کا کہنا ہے کہ ’یہ چھوٹا کاروبار نہ صرف ایک کامیاب بزنس ماڈل ہے بلکہ یہ ان نوجوانوں کے لیے بھی ایک مثال ہے جو محدود وسائل کے باوجود اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنا چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’میرا یہ کاروبار ایک ماحول دوست کاروبار کی بنیاد رکھنے کی سوچ کو فروغ دے رہا ہے کیونکہ میں فوڈ ویسٹ کو کم کرنے پر بھی توجہ دے رہا ہوں۔‘
علی رضا بتاتے ہیں کہ ابھی وہ اپنے اس ماڈل کو آزما رہے ہیں۔ لوگوں کا رسپانس ایسا ہی اچھا رہا تو وہ جلد اپنے اس بزنس ماڈل کو ایک برینڈ کی شکل دے دیں گے۔