لاہور میں ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی (ڈی ایچ اے) کے قریب نجی طور پر قائم کیے گئے آرگینک (نامیاتی) ویلج میں کھانے پینے اور استعمال کی دیسی اور تازہ اشیا دستیاب ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق کنٹونمنٹ کی جانب سے 35 ایکڑ رقبہ ٹھیکے پر لے کر شہری علاقے میں دیہی ماحول بنایا گیا ہے، جہاں فروخت ہونے والی زیادہ تر سبزیاں، پھل اور دیگر اشیا یہیں اگائی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آرگینک ویلج کے ایڈمن جاوید اقبال نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا: ’گاؤں شہروں میں تبدیل ہو رہے ہیں، لہذا ہم نے شہر میں گاؤں بحال کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہاں سب کچھ خالص اور قدرتی طریقے سے اگایا اور بنایا جاتا ہے۔ تمام سٹالز پر آرگینک اشیا دستیاب ہیں، جو مصنوعی کھاد، سپرے اور گندے پانی سے محفوظ ہیں۔‘
جاوید اقبال نے مزید بتایا کہ ’اس جگہ گنے سے گڑ بھی تازہ بنایا جاتا ہے اور کھانے کے ڈھابوں پر کھانے کی اشیا تک دیسی گھی میں تیار ہوتی ہیں۔ دودھ کے لیے بھی بھینسیں موجود ہیں اور انہیں چارہ بھی یہیں اگا کر ڈالا جا رہا ہے۔‘
ایک سٹال کی مالک کرن عمران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ آرگینک ویلج میں سبزیاں اور پھل قدرتی طریقے سے تیار کیے گئے ہیں۔ ’ہم بیشتر چیزیں اسی جگہ اگائی ہوئی جبکہ کچھ اپنے فارم سے لاتے ہیں، لیکن انتظامیہ کیمیکل سے تیار شدہ اشیا فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔‘
بقول کرن: ’شہریوں کو روایتی طریقوں سے اگائی گئی سبزیوں اور پھلوں کی بجائے حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق دیسی طریقے سے تیار اشیا ہی فروخت کر رہے ہیں اور شہریوں کی خریداری میں کافی دلچسپی دکھائی دے رہی ہے۔‘
پھلوں اور سبزیوں کی خریداری میں مصروف عمر خالق نے بتایا کہ آرگینک ویلج سے انہیں کیمیکل سے پاک اشیا مناسب قیمت پر مل رہی ہیں۔
انڈپیںڈنٹ اردو سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا: ’بازار میں جو کھانے پینے کی اشیا مل رہی ہیں وہ کیمیکل سے تیار ہوتی ہیں۔ ہم اس آرگینک ویلج سے سبزیاں اور پھل خرید رہے ہیں، کیونکہ صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
’ان اشیا کا ذائقہ بھی اصل ہے کیونکہ یہ دیسی طریقے سے تیار کی جاتی ہیں اور قیمتیں بھی بازار کے مطابق ہی ہیں، زیادہ نہیں رکھی گئیں۔‘
اس آرگینک ویلج میں تفریح کے لیے آنے والے خاندانوں کے لیے گاؤں کا ماحول فراہم کیا گیا ہے، جہاں ٹیوب ویل اور درختوں کے نیچے لگائی گئی چارپائیاں دیہی زندگی کی عکاسی کرتی ہیں۔