آسٹریلیا نے اتوار کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں اپنے کپتان اور سٹار بولر سے محروم انڈین کرکٹ ٹیم کے خلاف پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ چھ وکٹوں سے جیت کر 10 سال کے بعد پہلی بار بارڈر۔گواسکر ٹرافی دوبارہ حاصل کرلی ہے۔
میزبان ٹیم نے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن لنچ کے فوراً بعد 162 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا، جبکہ اس سے قبل اس نے انڈیا کی دوسری اننگز کو 157 رنز پر محدود کر دیا تھا۔
آسٹریلیا نے ایڈیلیڈ اور میلبرن میں فتوحات کے بعد یہ سیریز 3-1 سے جیتی ہے۔ سڈنی میں آخری اننگز میں اس نے کامیابی سے ہدف کا تعاقب کیا۔ انڈیا نے پرتھ میں پہلا ٹیسٹ جیتا تھا جبکہ برسبین میں تیسرا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا تھا۔
آسٹریلیا کی اس جیت کا مطلب یہ بھی ہے کہ اس نے براہ راست ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے، جہاں وہ جون میں لارڈز میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گا، جس نے پہلے ہی چیمپیئن شپ کے لیے کوالیفائی کر رکھا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس شکست سے انڈیا کی آسٹریلیا کے ساتھ سیریز برابر کرنے اور بارڈر-گواسکر ٹرافی کو مسلسل پانچویں بار برقرار رکھنے کی امیدوں کو شدید دھچکا لگا۔
آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں انڈیا کے سٹار بولر اور کپتان جسپریت بمرا نے بولنگ نہیں کی۔
جسپریت بمرا ہفتے کو میچ کے دوران زخمی ہوگئے تھے، جس کے حوالے سے انڈین ٹیم کا کہنا ہے کہ انہیں صرف ’کمر میں درد‘ تھا۔ اپریل 2023 میں سٹریس فریکچر کے علاج کے لیے بمراہ کی کمر کی سرجری بھی ہو چکی ہے۔
31 سالہ بمرا نے اس سیریز میں 32 وکٹیں حاصل کی ہیں، جو آسٹریلیا میں کسی ایک سیریز میں کسی انڈین بولر کی طرف سے اب تک کی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔
جسپریت بمرا کی جادوئی بولنگ کے بغیر بھی انڈیا نے آسٹریلیا کے بلے بازوں کو ٹف ٹائم دیا تھا اور کھانے کے وقفے تک میزبان ٹیم تین وکٹوں کے نقصان پر 71 رنز بنا پائی اور پھر 41 رنز پر عثمان خواجہ کے آؤٹ ہونے کے بعد مزید شکوک پیدا ہو گئے تھے۔
تاہم ٹریوس ہیڈ جو 34 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور ڈیبیو کرنے والے بیو ویبسٹر جو 39 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، نے کپتان پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلیا کو ایک تاریخی سیریز جیتنے میں مدد دی۔