عورت امیر مرد سے شادی کی خواہش کیوں نہیں رکھ سکتی؟

خواتین شادی کے لیے اپنی مرضی کے مرد کا انتخاب کر سکتی ہیں اور دنیا کا کوئی انسان ان کے انتخاب پر سوال نہیں اٹھا سکتا۔

خواتین شادی کے لیے اپنی مرضی کے مرد کا انتخاب کر سکتی ہیں اور وہ یہ انتخاب کسی بھی بنیاد پر کر سکتی ہیں (انواتو)

پاکستانی ڈراموں کی معروف اداکارہ نیلم منیر کی شادی کی تصاویر نے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر کہرام مچا رکھا ہے۔

ایسے لگتا ہے جیسے لوگ انہیں شادی کے بعد پرانے کپڑوں میں کسی جھونپڑی کے باہر لکڑیوں کے چولہے پر کھانا بناتے ہوئے دیکھنا چاہتے تھے، لیکن حقیقت میں وہ خوبصورت لباس میں برج خلیفہ کے سامنے اپنے شوہر کو دیکھتے ہوئے مسکرا رہی تھیں۔

لوگوں کی توقعات ٹوٹیں تو وہ خوب جلے۔ جل جل کر راکھ ہو گئے اور ہر بات پر اعتراض کرنے لگے۔

کیا پاکستان میں مرد مر گئے تھے؟ کیا شادی کے لیے مرد کے پاس بہت سا پیسہ ہونا لازمی ہے؟ کیا خواتین مردوں سے پیسوں کے لیے شادی کرتی ہیں؟

یہ وہ سوالات ہیں جن کا طوفان اس شادی کی تصاویر کے بعد سوشل میڈیا پر اُمڈ آیا۔

نیلم منیر اور ان کے شوہر کے مالی معاملات وہی جانیں۔ ہماری دعا ہے اللہ انہیں بہت دے۔ ان کا ساتھ سلامت رہے اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزاریں۔

جلنے والے اور جلیں۔ نیلم منیر اور دیگر خواتین کو ان کے جلنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

خواتین شادی کے لیے اپنی مرضی کے مرد کا انتخاب کر سکتی ہیں اور وہ یہ انتخاب کسی بھی بنیاد پر کر سکتی ہیں۔ دنیا کا کوئی انسان ان کے انتخاب پر سوال نہیں اٹھا سکتا۔

کسی کو کم عمر مرد پسند ہو سکتا ہے، کسی کو پڑھا لکھا مرد پسند ہو سکتا ہے، کسی کو اچھا بولنے والا مرد پسند ہو سکتا ہے، کسی کو کھانا پکانے والا مرد پسند ہو سکتا ہے تو کسی کو امیر مرد پسند ہو سکتا ہے۔

عورت ایسے مرد کی خواہش کر سکتی ہے جو اس کی ہر خواہش پوری کرنے کی استطاعت رکھتا ہو۔

ہر عورت کی زندگی کا مقصد قربانیاں دینا اور سسک سسک کر زندگی گزارنا نہیں ہوتا۔ اگر کوئی عورت ایسے زندگی گزارنا چاہتی ہے تو سو بسم اللہ۔

جو عورت ایسے زندگی نہیں گزارنا چاہتی تو اس کی مرضی کا بھی احترام ہونا چاہیے۔ عورت کو شادی کے لیے اپنی مرضی کا مرد چننے کا اتنا ہی اختیار حاصل ہے جتنا کسی بھی مرد کو اپنی مرضی کی عورت چننے کا اختیار حاصل ہے۔

مرد شادی کے لیے ایسی عورت چاہتے ہیں جو دکھنے میں بے مثال ہو، جس کا دماغ بس اتنا کام کرتا ہو کہ اس کا جسم اور اعضا نارمل کام کرتے رہیں اور وہ ان سے بے پناہ محبت بھی کرے۔

ان کے ہر حکم پر سر جھکائے۔ اگر وہ کہیں کہ آج سے ایک ٹانگ پر چلنا شروع کر دو تو وہ دوسری ٹانگ زمین پر رکھنا گناہ سمجھ لے۔

ان کے نزدیک مثالی بیوی ایک ایسی عورت ہونی چاہیے جو سلیقے میں پی ٹی وی کے کلاسک ڈرامے والی اصغری کو بھی مات دے اور قربانیوں میں گائے اور بکریوں سے مقابلہ کرے، جس کا بچپن کا خواب شوہر اور سسرال کی خدمت کرنا ہو اور جو دنیا کی ہر آسائش کو اپنے اوپر حرام سمجھتی ہو۔

شوہر گھر بنا کر دے تو بھی جھونپڑی میں رہنے کی فرمائش کرے۔ شادی کے لیے بنائے گئے کپڑے مرتے دم تک پہنے۔

نیا کپڑا اورجوتا اپنے اوپر حرام سمجھ لے، لباس پھٹے تو اس میں پیوند لگا لے، جوتا پھٹے تو ننگے پاؤں چلنا شروع کر دے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عورت سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ بس مرد کے مرد ہونے کو ہی اپنا معیار سمجھے۔

اس کے شادی کے پیغام کو ہی غنیمت جانے اور بغیر چوں چراں کیے کسی بھی مرد سے شادی کر لے۔

ایک معروف معلمہ بھی اپنے بیانات میں خواتین کو یہی درس دیتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ مرد کا عورت پر یہی احسان کافی ہے کہ وہ اس کے گھر اس کا رشتہ لینے آتا ہے، اس سے شادی کرتا ہے اور اسے اپنی بیوی کا درجہ دیتا ہے۔

عورت اپنی پوری زندگی اس کے اسی احسان کا بدلہ نہیں اتار سکتی، اس لیے اسے مرد میں کسی خوبی یا معیار کی خواہش نہیں رکھنی چاہیے۔

نکاح کو آسان بناؤ تحریک کا حصہ بنتے ہوئے جس مرد کا ساتھ ملے، قبول کر لینا چاہیے۔ وہ چاہے جتنا بھی نکٹھا ناکارہ نکلے، اُف تک نہ کرے اور زندگی کی ہر مشکل میں اس کا ساتھ دے۔

نیا سال ابھی شروع ہی ہوا ہے تو ابھی بھی وقت ہے کہ ہم اس نئے سال میں نئی سوچ کے ساتھ داخل ہوں۔ ایسی سوچ جو عورت کو مکمل انسان سمجھتی ہو اور اس کی مرضی کو قبول کرتی ہو۔

شادی جتنی مرد کی ہوتی ہے، اتنی ہی عورت کی بھی ہوتی ہے۔ جس طرح مرد شادی کرتے ہوئے خواتین کو کئی کسوٹیوں پر پرکھتے ہیں، اسی طرح خواتین بھی اپنی شادی کے لیے مرد چنتے ہوئے ایک چیک لسٹ بنا سکتی ہیں۔

وہ مرد کو اس کی کسی بھی خوبی کی بنیاد پر چن سکتی ہے، اب چاہے وہ خوبی اس کا امیر ہونا ہی کیوں نہ ہو۔

اس پر جلنے کڑھنے کی بجائے محنت کریں اور پیسے کمائیں۔ شاید آپ کو بھی آپ کی پھپھو کی بیٹی کے علاوہ کوئی عورت گھاس ڈال دے۔

یہ تحریر لکھاری کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، انڈپینڈنٹ اردو کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ