ریاض میں فیوچر منرلز فورم، پاکستان سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے پرعزم

فیوچر منرلز فورم دنیا کا سب سے اہم پلیٹ فارم ہے جو معدنیات کے حوالے سے حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں اور سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ وہ مشترکہ طور پر معدنیات کے مستقبل کی تشکیل کرسکیں۔

14 جنوری، 2023 کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فیوچر منرلز فورم میں ایک سیشن کا منظر (فیوچر منرلز فورم)

پاکستان کے وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک آج (منگل) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے فیوچر منرلز فورم (ایف ایم ایف) سمٹ میں شرکت کریں گے۔

سرکاری خبر رساں ادارے پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سمٹ میں شرکت کا مقصد غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جانب متوجہ کرنا ہے۔

فیوچر منرلز فورم دنیا کا سب سے اہم پلیٹ فارم ہے جو معدنیات کے حوالے سے حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں اور سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ وہ مشترکہ طور پر معدنیات کے مستقبل کی تشکیل کرسکیں۔

اس فورم میں 178 ممالک سے 14,000 شرکا اور 75 حکومتوں کے نمائندے شامل ہیں، اور ایف ایم ایف کا کہنا ہے کہ وہ اس شعبے میں عالمی تعاون میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

پاکستان نے حالیہ مہینوں میں کان کنی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ملک کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں ریکوڈک کان ہے جسے کان کنی کی ایک عالمی کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن نے دنیا کے تانبے اور سونا کے سب سے بڑے ذخائر قرار دیا ہے۔ یہ کمپنی حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

پاکستان کے سرکاری میڈیا نے ستمبر 2024 میں رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے میں 15 فی صد سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔

پی آئی ڈی نے کہا کہ پاکستان کے وزیر پٹرولیم و آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک اہم پالیسی سازوں، سرکاری اداروں اور صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ 14 سے 16 جنوری تک ریاض میں فیوچر منرلز فورم (ایف ایم ایف) میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، جس کا مقصد پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں بین الاقوامی شراکت داری کا فروغ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مصدق ملک سمٹ میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، ماری انرجیز، گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پاکستان منرلز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، سینڈک میٹلز لمیٹڈ اور دیگر معروف پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

پی آئی ڈی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے سرمایہ کار دوست پالیسیاں متعارف کروائی ہیں اور ڈیوٹی میں چھوٹ اور ٹیکس چھوٹ جیسی مراعات کی پیشکش کی ہے اور اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد کان کنی کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔

پی آئی ڈی کی جانب سے جاری کردی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایف ایم ایف کے دوران پاکستانی شرکا اور مندوبین پاکستان پویلین میں متعلقہ علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے اور 90 منٹ کے سیشن کی میزبانی کریں گے جس میں پاکستان کے ارضیاتی اثاثوں، منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا جائے گا۔

پاکستان نے جون 2023 میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی تھی، جو ایک سول ملٹری ہائبرڈ ادارہ ہے، جس کا واحد مقصد ملک کی کمزور قومی معیشت کی بحالی ہے، جو کم زرمبادلہ کے ذخائر، کرنسی کی قدر میں کمی اور ریکارڈ افراط زر کی وجہ سے خرابی کا شکار ہوئی ہے۔

ایس آئی ایف سی جن کلیدی شعبوں کو ہدف بناتا ہے ان میں سے ایک کان کنی ہے۔

پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ حکومت جون 2025 تک کان کنی اور زراعت کے شعبے میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع رکھتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا