پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو بتایا کہ قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے پیرس کے لیے پروازوں سے متعلق ایک اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
منگل کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اشتہار میں ’وی آر کمنگ‘ کے جملے سے غلط تاثر گیا۔ ’ایفل ٹاور کو دکھا کر اس طرح اشتہار نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے انکوائری کا حکم دیا کہ یہ اشتہار کس نے سوچا؟ ’یہ (اشتہار) احمقانہ ہے۔ آپ ایفل ٹاور دکھا رہے ہیں۔ جہاز اس کے اوپر بھی دکھا سکتے ہیں۔ پھر وی آر کمنگ۔ (جہاز کا) فیس ہی دوسری طرف کر دیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جس نے بھی یہ کیا اس کی باقاعدہ انکوائری ہو رہی ہے۔
پی آئی اے کو ایک متنازع اشتہار پر آن لائن تنقید کا سامنا ہے، جس میں ایک طیارے کو ایفل ٹاور کی طرف پرواز کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی آئی اے نے جمعے کو پیرس کے لیے پروازوں کی بحالی کا جشن منانے کے لیے یہ اشتہار جاری کیا تھا۔
جون 2020 میں یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پاکستان کے ایوی ایشن حکام کی بین الاقوامی حفاظتی معیارات کی پاسداری کی صلاحیت پر خدشات کے باعث ایئر لائن کی اجازت معطل کر دی تھی۔
اس کے بعد اسے برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین کے لیے پروازوں سے روک دیا گیا تھا۔ حال ہی میں یورپی یونین نے یہ پابندی ختم کر دی، لیکن برطانیہ اور امریکہ کے لیے ابھی بھی پابندی برقرار ہے۔
اشتہار میں ایک طیارے کو فرانسیسی جھنڈے کے رنگوں کے پس منظر کے ساتھ ایفل ٹاور کی طرف پرواز کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اشتہار کے کیپشن میں لکھا ہے: ’پیرس، ہم آج آ رہے ہیں۔‘
یہ اشتہار پیر تک ایکس پر 21 ملین سے زیادہ بار دیکھا جا چکا تھا۔