امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر (آج) کو حلف اٹھانے جا رہے ہیں۔ اس موقعے پر کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ نو ہزار سے زیادہ کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
ٹرمپ کرپٹو کرنسی کو ضابطے کی پابندیوں سے آزاد کرنے کا اشارہ دے چکے ہیں۔
بٹ کوائن کی قیمت ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے 109241 ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، لیکن گرین وچ مین ٹائم (جی ایم ٹی) کے مطابق سات بج کر 40 منٹ پر گر کر 107765 ڈالر پر آ گئی۔
دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ٹرمپ کے نومبر میں صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد تیزی سے بڑھی اور دسمبر کے اوائل میں پہلی بار ایک لاکھ ڈالر کی حد عبور کر گئی۔
یہ اس وقت ممکن ہوا جب ٹرمپ نے امریکی سیکیورٹیز ریگولیٹر کی سربراہی کے لیے کرپٹو کرنسی کے حامی پال ایٹکنز کو نامزد کیا، جس سے اس امید کو تقویت ملی کہ نئے صدر اس شعبے کو پابندیوں سے آزاد کریں گے۔
ایک موقعے پر کرپٹو کرنسیوں کو ’فریب‘ قرار دینے کے باوجود ٹرمپ نے اپنا مؤقف بدل لیا اور انتخابی مہم کے دوران ان کے بڑے حامی بن گئے۔
ہفتے کے اختتام پر انہوں نے اپنی کرپٹو کرنسی، جس کا نام ٹرمپ ڈالر رکھا گیا، متعارف کرائی جس سے خریداروں میں جنون پیدا ہوا اور اس کی مارکیٹ کیپ کئی ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
جب بٹ کوائن نے ایک لاکھ ڈالر کی تاریخی حد عبور کی تو ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر لکھا ’مبارک ہو بٹ کوائنرز! ایک لاکھ ڈالر۔ خوش آمدید! ہم مل کر امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔‘
کرپٹو کرنسیاں اپنی تخلیق کے وقت سے آج تک خبروں میں رہی ہیں، چاہے وہ ان کی انتہائی غیر یقینی قیمتوں کی وجہ سے ہو یا کئی بڑے انڈسٹری پلیٹ فارمز کے زوال کی وجہ سے، جن میں سرفہرست ایف ٹی ایکس ایکسچینج پلیٹ فارم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بٹ کوائن کا تصور 2008 میں فرد واحد یا گروپ نے پیش کیا جو ستوشی ناکاموتو کے نام سے لکھتا تھا۔
اسے ایک ایسا ذریعے کے طور پر پیش کیا گیا جس سے مرکزی مالیاتی اداروں سے آزادی حاصل ممکن ہو جائے اور لین دین کے لیے غیر مرکزی پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔
ڈیجیٹل کرنسی اس وقت تخلیق ہوتی ہے یا ’مائن‘ کی جاتی ہے جب طاقت ور کمپیوٹرز پیچیدہ مسائل حل کرتے ہیں تاکہ بلاک چین کہلانے والے چھیڑ چھاڑ سے محفوظ رجسٹر پر کیے گئے لین دین کی تصدیق کی جا سکے۔
بٹ کوائن کو طویل عرصے سے تنقید کا سامنا ہے کیوں کہ یہ نام نہاد ’ڈارک ویب‘ پر ناقابلِ سراغ ادائیگیوں کے لیے ترجیحی کرنسی رہی ہے۔
ڈارک ویب انٹرنیٹ کا پوشیدہ حصہ ہے اور اکثر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
یہ اثاثہ اکثر منی لانڈرنگ کو فروغ دینے اور رینسم ویئر حملوں کے ذریعے تاوان وصول کرنے کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہا ہے۔
اس کے کاربن آلودگی پھیلانے کے عمل پر بھی سوالات اٹھائے گئے کیوں کہ کرپٹو کرنسیوں کی مائننگ میں بہت زیادہ توانائی استعمال ہوتی ہے۔