امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کا کہنا ہے کہ عہدے سے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے عافیہ کو معافی دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 11 بج کر 45 منٹ پر جو بائیڈن نے عافیہ کو معافی دینے سے انکار کر دیا۔‘
کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے اس سے قبل 18 جنوری کو بتایا تھا کہ انہوں نے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن سے پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو معافی دینے کی اپیل کی ہے۔
تاہم اب انہوں نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ جو بائیڈن نے عافیہ کو معافی دینے سے انکار کر دیا ہے اور اس کی کوئی وضاحت بھی نہیں دی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اس پر شرمندہ ہوں۔ ان کے (جو بائیڈن) بیٹے کو مل سکتی ہے عافیہ کو نہیں۔ لیکن ہم پلان بی کی طرف بڑھیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے ہفتہ 18 جنوری کو عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے سبکدوش ہونے والے صدر بائیڈن کو 76 ہزار 500 الفاظ پر مشتمل ڈوزیئر پیش کیا ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ صدر بائیڈن کے پاس آخری چند گھنٹوں میں یہ موقع ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کو صدارتی معافی عنایت کر دیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے جمعے کو چار گھنٹے تک عافیہ صدیقی سے ملاقات کی اور وہ تمام مصائب کے باوجود بہتر حالت میں تھیں۔‘
کلائیو سٹیفرڈ سمتھ کے مطابق فوزیہ صدیقی نے بھی اپنی بہن سے ملاقات کی اور ’ہمیں امید ہے کہ ان کو پیر کی صبح تک صدارتی معافی مل جائے گی اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہمارے پاس پلان بی، سی اور ڈی بھی ہے اور ہم ان پر عمل کرتے رہیں گے جب تک عافیہ رہا نہیں ہوجاتیں۔‘