ٹرمپ کے آتے ہی پناہ گزین پروگرام معطل، 1,660 افغانوں کی پروازیں منسوخ

صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کے متاثرین میں امریکی فوج میں فعال اہلکاروں کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔

چھ نومبر، 2024 کو کابل کے ایک ریستوران میں لوگ طلوع نیوز چینل کی نشریات دیکھ رہے ہیں، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا میں ایک انتخابی رات کے پروگرام سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

ایک امریکی عہدے دار اور پناہ گزینوں کی آباد کاری کے ایک معروف حامی نے پیر کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے تحت تقریباً 1600 افغان شہریوں، جنھیں واشنگٹن نے امریکہ میں آباد ہونے کے لیے کلیئر کر دیا تھا، کی پروازیں منسوخ ہو گئی ہیں۔

صدارتی حکم نامے کے متاثرین میں امریکی فوج میں فعال اہلکاروں کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔

#AfghanEvac  اتحاد کے سربراہ شان وان ڈائیور اور ایک امریکی عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ گروپ میں بچے بھی شامل ہیں جو امریکہ میں اپنے خاندانوں سے دوبارہ ملنے کے منتظر ہیں اور وہ افغان شہری بھی جنھیں طالبان سے انتقام کا خطرے ہے کیونکہ انہوں نے سابق امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کا ساتھ دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ فیصلے نے ہزاروں دیگر افغانوں کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے، جنہیں امریکہ میں پناہ گزینوں کے طور پر آباد ہونے کی منظوری دی گئی تھی لیکن انہیں ابھی تک افغانستان یا پاکستان سے پروازیں نہیں ملیں۔

ٹرمپ نے اپنی کامیاب انتخابی مہم کے دوران امیگریشن پر کریک ڈاؤن کرنے کا بڑا وعدہ کیا تھا، جس سے امریکی پناہ گزین پروگراموں کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا۔

امریکی پناہ گزین پروگراموں کی نگرانی کرنے والے وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وان ڈائیور نے کہا، ’افغان اور حمایتی پریشان ہو رہے ہیں۔ مجھے آج پہلے ہی چار بار اپنا فون چارج کرنا پڑا کیونکہ بہت سارے لوگ مجھے کال کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کے ساتھ رابطوں کے بارے میں کہا ’ہم نے انہیں خبردار کیا تھا کہ ایسا ہوگا، لیکن انہوں نے پھر بھی کیا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اس پر نظر ثانی کریں گے۔‘

وان ڈائیور کی تنظیم وہ اہم اتحاد ہے جو کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکی حکومت کے ساتھ مل کر افغانوں کو امریکہ میں آباد کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کابل سے امریکی افواج کے افراتفری میں انخلا کے بعد تقریباً دو لاکھ افغانوں کو امریکہ میں آباد کیا۔

ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کے بعد امریکی پناہ گزین پروگراموں کو کم از کم چار ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا۔

نئی وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ نے کہا کہ ٹرمپ ’پناہ گزینوں کی آبادکاری کو معطل کر رہے ہیں کیونکہ کمیونٹیز کو بڑی اور ناقابل برداشت تعداد میں تارکین وطن کو اپنے ہاں آباد کرنے پر مجبور کیا گیا، جس سے کمیونٹی کی حفاظت اور وسائل پر دباؤ پڑا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ