دنیا نے دیکھنا تھا تو اہتمام بھی بہت تھا۔
دوبارہ امریکہ کی خاتون اؤل بننے والی میلانیا ٹرمپ کی ٹوپی سے لے کر جس سے ان کی آنکھیں تک نہیں دکھ رہی تھیں اوشا کے اوور کوٹ تک اس تقریب میں منفرد انداز دیکھنے کو ملے۔
خاتون اول میلانیا نے 2017 کی حلف برداری تقریب میں جاذب نظر رنگ منتخب کیا لیکن اس بار سادہ سیادہ رنگ۔ یہ سنجیدہ انداز لوگوں کو پسند بھی آیا۔
حلف برداری کی تقریب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پانچوں بچے توجہ کا مرکز بن گئے اور ان کے لباس نے خاصی توجہ حاصل کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور ایرک ٹرمپ نے گہرے نیلے رنگ کے سوٹ پہنے تھے، جبکہ ایوانکا ٹرمپ سبز رنگ کے سکرٹ سوٹ اور میچنگ کیپ میں نظر آئیں۔
ٹفنی ٹرمپ بھی تقریب میں موجود تھیں اور بارون ٹرمپ نے روایتی سیاہ سوٹ پہنا تھا۔
میلانیا نے نیویارک کے ڈیزائنر ایڈم لیپس کا بنایا لباس زیب تن کیا اور ساتھ میں ایرک جاویٹس کی ٹوپی ایک واضح تبدیلی تھی۔
لیپس نے ایک بیان میں کہا کہ اس لباس کی نیو یارک میں 'امریکہ کے چند بہترین کاریگروں' نے ہاتھ سے سلائی کی۔
حلف برداری سے قبل سی این این وائٹ ہاؤس کی سابق نامہ نگار کیٹ بینیٹ نے کہا کہ میلانیا کی 'جیسے جیسے عوامی شخصیت ابھرکر سامنے آئی، وہ اب بھی پرائیویسی کی خواہش مند دکھائی دیں۔ میرے خیال میں ان کے کپڑے واقعی اس کی عکاسی کرتے تھے... کیونکہ وہ چار سال تک سخت جانچ پڑتال سے گزری ہیں۔‘
میلانیا اپنے مہنگے شوق کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔ لیپس کے لباس ایک ہزار سے لے کر ساڑھے چھ ہزار ڈالر تک کے ہیں۔
ان کی ٹوپی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ گرمیوں میں دھوپ میں پہنے کے لیے ہیں سخت سردی میں نہیں۔
ایوانکا ٹرمپ
بڑی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے میلانیا کے سنجیدہ رنگ سے میچ کرتے زمرد سبز سکرٹ سوٹ کے ساتھ ٹوپی پہنی۔
بیٹی کا لباس کیوبا میں پیدا ہونے والے امریکی فیشن ڈیزائنر ایڈولفو سارڈینا کے کام کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے 1940 کی دہائی کے اواخر میں برگڈورف گڈمین میں اپرنٹس ملینر کے طور پر شروعات کی تھی اور اپنی شاندار ٹوپیوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جو نینسی ریگن نے اپنے شوہر کی تقریبات میں پہنی تھیں۔
جو اور جل بائیڈن
سابق خاتون اول جل بائیڈن نے ایک بار پھر سر سے پاؤں تک نیلے رنگ کا لباس پہنا جو گذشتہ چار سالوں سے انتظامیہ کی نمائندگی کرتا رہا ہے۔
بائیڈنز نے آج رالف لارین کے لباس کا انتخاب کیا، جن کے ڈیزائن اور کہانی کو اکثر ’امریکی خواب‘ کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔
ان کے شوہر نے حال ہی میں لارین کو صدارتی تمغہ آزادی سے نوازا ہے جو ملک کا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔
اوشنا وینس
وکیل اور نومنتخب نائب صدر جے ڈی وینس کی اہلیہ اوشا وینس کی اب تک کی سب سے ہائی پروفائل پیشی ریپبلکن نیشنل کنونشن میں تقریر تھی۔ اس موقع پر انہوں نے کوبالٹ نیلے رنگ کا لباس زیب تن کیا جس کی قیمت 495 ڈالر (300 ڈالر) ہے۔ انڈسٹری کی ویب سائٹ ڈبلیو ڈبلیو ڈی سے بات کرتے ہوئے ایک ترجمان کے مطابق وینس نے یہ لباس خود خریدا ہوگا کیونکہ برانڈ سے مشورہ نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے آسکر ڈی لا رینٹا کا اوور کوٹ منتخب کیا۔
جان فیٹرمین
سینیٹر جان فیٹرمین نے افتتاحی تقریب میں شارٹس اور ہوڈی پہن رکھی تھی۔
سوٹ ، ٹائی ، کندھے کے پیڈ ، موتی۔ یہ افتتاحی دن کے روایتی لباس ہیں۔ لیکن 2023 سے پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹر جان فیٹرمین کبھی بھی روایتی ڈریس کوڈ پر قائم نہیں رہے ہیں - انہوں نے گذشتہ سال وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کے عشائیہ کے موقع پر کارہارٹ ہوڈی پہنی تھی جس پر بو ٹائی کی تصویر چھپی ہوئی تھی۔
فیٹرمین انتخابات کے بعد ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے پہلے سینیٹ ڈیموکریٹ تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ
نئے صدر اکثر نیوی بلیو رنگ کے سوٹ ہی پہنتے ہیں جوکہ ان کا معمول ہے لیکن اس مرتبہ ایک فرق ان کی سرخ ٹائی تھی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ کا سوٹ کہاں سے آیا ہے، لیکن چونکہ انہوں نے اپنی حلف برداری کی تقریر کو بڑھتی ہوئی امریکی صنعت کے بارے میں بات کرنے کے لیے استعمال کیا، لہذا ان کے لیے امریکی سوٹ پہننا مناسب ہوگا۔
لیکن ہر کوئی فیشن کی تاریخ کے قواعد کا استعمال نہیں کر رہا تھا۔ امریکی صحافی اور جیف بیزوس کی اہلیہ لارین سانچیز تقریب میں بغیر شرٹ پہنے سفید سوٹ میں شریک ہوئیں۔