پاکستانی عدالت سے چار افراد کو توہین مذہب کے جرم میں سزائے موت

سزائے موت کے ساتھ ساتھ، جج نے تمام ملزمان پر 46 لاکھ روپے کے اجتماعی جرمانے عائد کیے اور کسی اعلیٰ عدالت سے ان کی سزائے موت کالعدم ہونے کی صورت میں ان چاروں کو جیل کی سزائیں سنائیں۔

13 اکتوبر، 2020 کو لاہور میں ایک پولیس وین کو دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

پاکستان کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز توہین مذہب کے الزام میں چار افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔

ان افراد پر اسلامی مذہبی شخصیات اور قرآن کے بارے میں توہین آمیز مواد سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے مقدمات تھے۔

ان کے وکیل نے کہا کہ اپیل کی تیاریاں جاری ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

راولپنڈی شہر کے جج طارق ایوب نے توہین مذہب، مقدس ہستیوں کی بے حرمتی اور قرآن کی بے حرمتی کو ناقابل معافی جرم قرار دیا اور کہا کہ اس میں نرمی کی کوئی گنجائش نہیں۔

سزائے موت کے ساتھ ساتھ، جج نے تمام ملزمان پر 46 لاکھ روپے کے اجتماعی جرمانے عائد کیے اور کسی اعلیٰ عدالت سے ان کی سزائے موت کالعدم ہونے کی صورت میں ان چاروں کو جیل کی سزائیں سنائیں۔

مردوں کے وکیل منظور رحمانی نے عدالت کے فیصلے اور تفتیشی حکام کی عدم ثبوت پر تنقید کی۔

’ہم اس فیصلے کے خلاف اپنی اپیلیں تیار کر رہے ہیں اور ہائی کورٹ جائیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان