ڈی آئی خان میں گاڑی پر فائرنگ، 4 لیویز اہلکاروں سمیت 5 افراد کی اموات: پولیس

درابن پولیس سٹیشن کے محرر عابد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ لیویز اہلکار چوری شدہ ٹرک کو قبضے میں لینے کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے کہ راستے میں انہیں نشانہ بنایا گیا۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں پولیس کے مطابق گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں چار لیویز اہلکاروں سمیت پانچ افراد جان سے گئے۔

درابن پولیس سٹیشن کے محرر عابد نے انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار اظہار اللہ کو بتایا کہ بلوچستان کے لیویز اہلکار چوری شدہ ٹرک کو قبضے میں لینے کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے کہ راستے میں انہیں نشانہ بنایا گیا۔

یہ واقعہ ہفتے کو پولیس سٹیشن درابن کی حدود میں پیش آیا ہے جب پہلے گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور بعد میں دھماکہ ہوا ہے۔

عابد نے بتایا کہ بلوچستان خانوزئی تھانے میں درج ایک مقدمے کے حوالے سے اہلکار ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے۔

اس سے قبل پاکستان فوج کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو دنوں کے دوران سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 23 شدت پسندوں کی اموات ہوئی ہیں۔

شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع قلات میں شدت پسندوں کے ہاتھوں 18 فوجی اہلکاروں کی موت کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے صوبے بھر میں شدت پسندوں کے صفائے کے لیے متعدد آپریشن کیے جا رہے ہیں۔

بیان کے مطابق یکم فروری کو ضلع ہرنائی میں کیے جانے والے ایسے ہی ایک آپریشن میں فوجیوں نے شدت پسندوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 11 عسکریت پسندوں کی اموات ہوئیں اور ان کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ کر دیے گئے۔

اس سے قبل 31 جنوری، یکم فروری کی رات کو ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں شدت پسندوں کی جانب سے روڈ بلاک کرنے کی کوشش کو ناکام بنانے کے دوران 12 عسکریت پسندوں کی اموات ہوئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان میں گذشتہ 34 گھنٹوں کے دوران مختلف کارروائیوں میں مجموعی طور پر 23 شدت پسندوں کا صفایا کیا گیا۔

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے صفائے کے لیے کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک ’اس گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کے مرتکب اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان اور پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کا صفایا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

ہفتے کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بلوچستان کا دورہ بھی کیا تھا جہاں انہیں بلوچستان کی موجودہ سکیورٹی صورت حال پر ایک جامع بریفنگ دی گئی جس میں سینیئر سکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام نے شرکت کی تھی۔

آرمی چیف، گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے ان فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کی جو شدت پسندوں کی کارروائی میں گذشتہ روز جان سے گئے تھے۔

آرمی چیف نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال کوئٹہ میں زخمی فوجیوں کی عیادت بھی کی تھی۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’وہ لوگ جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے دہشت گرد پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں، کچھ بھی کریں، انہیں مسلح افواج سے شکست ہی ملے گی۔‘

انہوں نے بلوچستان کے عوام کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں میں صوبائی حکومت کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان فوج نے ہفتے کو ایک بیان میں بتایا کہ بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں عسکریت پسندوں سے جھڑپ میں 18 فوجی اہلکار جان سے گئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان