گھنٹوں کا کام منٹوں میں: اوپن اے آئی نے نیا ’ڈیپ ریسرچ‘ ٹول متعارف کروا دیا

اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ اس کا نیا ٹول چند منٹوں میں وہ کام مکمل کر سکتا ہے جس میں کسی انسان کو گھنٹوں لگ سکتے ہیں۔

اوپن اے آئی اور چیٹ جی پی ٹی کے لوگوز دو مختلف سکرینوں پر دیکھے جا سکتے ہیں (روئٹرز)

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی نے پیر کو ٹوکیو میں ہونے والے اہم اجلاس سے قبل چیٹ جی پی ٹی کے لیے ایک نیا ٹول ’ڈیپ ریسرچ‘ متعارف کروایا ہے۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چینی حریف ’ڈیپ سیک‘ نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں مسابقت کو مزید بڑھا دیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کے میدان میں ڈیپ سیک نے سلیکون ویلی میں ہلچل مچا دی ہے اور بعض ماہرین اسے امریکی ڈویلپرز کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دے رہے ہیں کیونکہ یہ مفت اور اوپن سورس والا پلیٹ فارم زیادہ کارآمد اور ممکنہ طور پر کم لاگت کا حامل ماڈل بتایا جا رہا ہے۔

2022 میں جنریٹیو اے آئی کو عوامی سطح پر متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ اس کا نیا ٹول چند منٹوں میں وہ کام مکمل کر سکتا ہے جس میں کسی انسان کو گھنٹوں لگ سکتے ہیں۔

کمپنی کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق: ’آپ اسے ایک پرامپٹ دیں اور چیٹ جی پی ٹی سینکڑوں آن لائن ذرائع کا تجزیہ کرکے انہیں یکجا کرے گا اور ایک جامع رپورٹ تیار کرے گا جو ایک تحقیقی تجزیہ کار کے معیار کی ہو گی۔‘

ایک لائیو سٹریم ویڈیو میں اوپن اے آئی کے محققین نے دکھایا کہ کس طرح یہ ٹول ویب سرچ ڈیٹا کو استعمال کر کے جاپان میں برف باری کی تعطیلات کے لیے اسکی کا سامان تجویز کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹمین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: ڈیپ ریسرچ ٹول استعمال کرنے کے لیے بہت زیادہ کمپیوٹر کی طاقت اور وقت درکار ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ عمل سست ہوتا ہے۔

’یہ ٹول خاص طور پر ’پرو‘ چیٹ جی پی ٹی صارفین کے لیے دستیاب ہے اور وہ اسے مہینے میں 100 مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔‘

آلٹمین پیر کے روز جاپان کے وزیراعظم شیگیرو ایشیبا اور سافٹ بینک گروپ کے سربراہ ماسایوشی سن سے ملاقات کر رہے ہیں۔

آلٹمین اور ماسایوشی سن ٹوکیو میں 500 سے زائد کاروباری اداروں کے ساتھ ایک فورم بھی منعقد کریں گے جس میں جاپان کے اے آئی انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کے منصوبوں کا اعلان متوقع ہے۔

نکئی بزنس ڈیلی کے مطابق ان منصوبوں میں اے آئی ڈیٹا سینٹرز اور انہیں چلانے کے لیے پاور پلانٹس کی تعمیر شامل ہو گی تاہم سرمایہ کاری کی حجم کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سافٹ بینک اور اوپن اے آئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ ’سٹارگیٹ‘ اقدام کا حصہ ہیں جس کے تحت امریکہ میں مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے پر 500 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ ہے۔

وزیراعظم ایشیبا آئندہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کریں گے جہاں ان کی ٹرمپ سے پہلی ملاقات متوقع ہے۔

آلٹمین نے نکئی کو بتایا کہ وہ ایپل کے سابق چیف ڈیزائن آفیسر جونی آئیو کے ساتھ مل کر مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک نئے قسم کا ہارڈ ویئر تیار کرنا چاہتے ہیں۔

تاہم ان کے بقول اس کا پروٹوٹائپ تیار کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

آلٹمین نے مزید کہا کہ ڈیپ سیک ایک ’اچھا ماڈل‘ ہے جو اے آئی میں دلیل کی صلاحیت کے حوالے سے سخت مسابقت کی نشاندہی کرتا ہے لیکن اس کی اہلیت کی سطح کوئی نئی نہیں ہے۔

ڈیپ سیک کی غیر معمولی کارکردگی کے بعد یہ خدشات بھی سامنے آئے ہیں کہ اس نے امریکی ٹیکنالوجی کو ریورس انجینئرنگ کرکے چیٹ جی پی ٹی جیسے ماڈلز کے فیچرز کو نقل کیا ہے۔

پچھلے ہفتے اوپن اے آئی نے خبردار کیا تھا کہ چینی کمپنیاں اس کے جدید اے آئی ماڈلز کی نقل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

کچھ ایکس صارفین نے ڈیپ سیک کے’تھنکنگ موڈ‘ اور اوپن اے آئی کے ڈیپ ریسرچ ٹول کے نتائج میں لگنے والے وقت میں مماثلت کی نشاندہی کی ہے یہاں تک کہ ناموں میں بھی مشابہت کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی