افغان حکومت ’دہشت گرد‘ گروپوں کو ختم کرے: پاکستان چین مشترکہ اعلامیہ

پاکستانی صدر کے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ باہمی دلچسپی کے دو طرفہ اور علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ افغانستان کے معاملے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

چینی صدر شی جن پنگ (بائیں) اور پاکستانی صدر آصف علی زرداری پانچ فروری 2025 کو بیجنگ میں تقریب میں مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے چین کے دورے میں پڑوسی ملک کے ساتھ باہمی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے اور کہا کہ دونوں ممالک افغانستان کے معاملے پر قریبی رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھیں گے۔

پاکستانی صدر کے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ باہمی دلچسپی کے دو طرفہ اور علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ افغانستان کے معاملے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

صدر آصف علی زرداری چار سے آٹھ فروری تک چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔ دورے کے دوران، دونوں فریقوں نے سی پیک، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، معاشی معاملات، میڈیا وغیرہ کے حوالے سے تعاون پر مبنی ایک درجن سے زائد باہمی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

جمعرات کو جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے افغانستان کو مستحکم ترقی حاصل کرنے اور عالمی برادری میں ضم ہونے میں مدد دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔

 اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے شدت پسندی کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ یعنی کسی طرح کی نرمی نہ کرنے کے عزم کو دہرایا۔

’انہوں نے عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں مقیم تمام دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے اور ان کے خاتمے کے لیے واضح اور قابل تصدیق اقدامات کرے جو علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے بدستور سنگین خطرہ بنے ہوئے ہیں، اور افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے سے روکیں۔‘

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق چین میں قیام کے دوران صدر آصف علی زرداری نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

دونوں ممالک کی قیادت نے سٹریٹجک باہمی اعتماد اور عملی تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کو دہرایا۔

 پاکستان نے ملک میں چینی شہریوں پر ہونے والے ’دہشت گردانہ‘ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 پاکستان میں ہزاروں چینی شہری سڑکوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سمیت مختلف کمپنیوں میں کام کر رہے ہیں جو چین کے اربوں ڈالر کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کا حصہ ہیں۔

حالیہ برسوں میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں پر کئی حملے کیے گئے جو دونوں ملکوں کے لیے باعث تشویش ہے۔

  دونوں فریقوں نے گوادر کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باضابطہ افتتاح کا خیرمقدم کرتے ہوئے گوادر پورٹ کی جامع ترقی اور آپریشن کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

’گوادر پورٹ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں اطراف نے رابطے اور تجارت کے ایک اہم مرکز کے طور پر اس کی صلاحیت کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔‘

 اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے اپنے اپنے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔

 چین نے پاکستان کی صنعت کاری اور برآمدات پر مبنی صنعتوں کی ترقی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ بھی کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ’سی پیک‘ منصوبے میں دیگر ممالک کی فعال شرکت کا خیر مقدم کیا۔

 ’دونوں فریقوں نے چینی کمپنیوں کو پاکستان کی کان کنی کی صنعت میں سرمایہ کاری اور تعاون کی ترغیب دینے اور پاکستان میں تیل اور گیس کی سمندر  میں تلاش میں چینی کمپنیوں کی شرکت کا خیرمقدم کیا۔

 ’دونوں فریقوں کا خیال ہے کہ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت اور تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت اور کسی بھی یک طرفہ کارروائی کی ان کی مخالفت کا اعادہ کیا۔‘

 مشترکہ اعلامیے کے  مطابق دونوں فریقین نے غزہ میں فائر بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس ’معاہدے پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد ہو گا، جس سے غزہ میں مکمل اور مستقل فائر بندی ہو گی۔

 ’دونوں فریقوں نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا جس میں ایک آزاد ریاست فلسطین کے قیام کا حق بھی شامل ہے۔ دونوں فریقین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے لیے مسلسل کوششیں کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا