کراچی: فون پر کامیاب زچگی کروانے پر عالمی ایوارڈ لینے والی ریسکیو اہلکار

سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کی خاتون آپریٹر روشان ریاض لغاری کو ایمرجنسی پروٹوکول کے تحت فون پر ہدایت دیتے ہوئے کامیاب زچگی کروانے پر انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی 911 کی جانب سے ’ڈسپیچر آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

سندھ میں ریسکیو 1122 چلانے والے ادارے سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز (ایس آئی ای ایس ایچ) کی خاتون آپریٹر روشان ریاض لغاری کو ایمرجنسی پروٹوکول کے تحت فون پر ہدایت دیتے ہوئے کامیاب زچگی کروانے پر گذشتہ ماہ انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی 911 کی جانب سے ’ڈسپیچر آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ دیا گیا۔

روشان ریاض لغاری کے مطابق اس ایک فون کال کے باعث نہ صرف انہیں عالمی ایوارڈ ملا بلکہ پہلی بار بیرون ملک جانے کا موقع بھی ملا۔

روشان ریسکیو 1122 کے کراچی میں واقع ہیڈکوارٹر میں ایمرجنسی میڈیکل ڈسپیچر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

ایمرجنسی میڈیکل ڈسپیچر کا کام کنٹرول سینٹر میں ایمرجنسی کال موصول کرنا، اس کال پر ایمبولنس کو مطلوبہ پتے پر بھیجنا اور جب تک ایمبولیس اس مقام تک پہنچے، تب تک ایمرجنسی کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہدایت دینا ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں روشان نے بتایا: ’ستمبر 2024 کی ایک صبح ہمیں ایک فون کال موصول ہوئی، جو کسی پڑوسی نے کی تھی۔ وہ کال پیچیدہ زچگی کے متعلق تھی، جس میں بچے کا سر پھنس گیا تھا۔

’میں نے فوری طور پر ایمبولینس کو مطلوبہ پتے پر روانہ کیا اور اس کے ساتھ ایمرجنسی پروٹوکول کے مطابق فون پر ہدایت دینا شروع کیں کہ زچگی کیسے محفوظ طریقے سے کروائی جائے۔ اس دوران لائن ڈراپ ہونے پر میں نے آٹھ بار کال کی اور انہیں مسلسل ہدایت دیں۔

’میری ہدایات کے مطابق کچھ دیر میں زچگی کامیاب ہو گئی اور ایمبولینس پہنچنے تک بچی کی پیدائش ہو گئی تھی۔ اس بچی کا نام فاطمہ نام رکھا گیا تھا جبکہ ایمبولینس آنے پر زچہ اور بچہ دونوں کو صحت مند حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔‘

انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ 911 کی جانب سے ایمرجنسی کے لیے کام کرنے والے دنیا کے مختلف ممالک کے اداروں سے 2024 کے دوران انتہائی منفرد کام کرنے والوں کو ایوارڈ دینے کے لیے نامزدگیاں مانگی گئی تھیں۔

روشان ریاض لغاری کی فون پر ہدایت دے کر کامیاب زچگی کروانے اور ان کی سال بھر کی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان سے انہیں نامزد کیا گیا اور پھر وہ انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ 911 کے ایوارڈ کی حق دار ٹھہریں۔

رواں برس 22 جنوری کو بحرین میں اس اکیڈمی کی جانب سے منعقدہ ’مڈل ایسٹ نیوی گیٹر کانفرنس‘ میں انہیں ’ڈسپیچر آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ دیا گیا۔

روشن ریاض لغاری کے مطابق: ’ہمارے کنٹرول سینٹر پر روزانہ سینکڑوں فون کالز موصول ہوتی ہیں۔ ایمرجنسی کے لیے ایمبولینس بھیجنے کے ساتھ ہم تب تک پروٹوکول کے تحت ہدایت دیتے ہیں۔ مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ ایک معمول کی فون کال کے باعث مجھے عالمی ایوارڈ ملے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ مجھے ایک انسان کی جان بچانے پر عالمی ایوارڈ ملا۔ اس کے علاوہ میں اس سے پہلے کبھی بیرون ملک نہیں گئی تھیں۔ اس ایک فون کال کی وجہ سے مجھے پہلی بار بیرون ملک گھومنے کا بھی موقع ملا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین