پشاور میں پولیس حکام نے منگل کو بتایا ہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب (سی ٹی ڈی) کے ایک اہلکار نے یونیورسٹی ٹاؤن نامی علاقے سے ایک مقامی ٹھیکیدار کو ’زبردستی لے جانے‘ کی کوشش کی جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ پیر کی شام چھ بجے کے قریب پشاور کے علاقے یونیورسٹی ٹاؤن میں پیش آیا۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف ذوالفقار نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے اہلکار کی گرفتاری کی تصدیق کی اور بتایا کہ یونیورسٹی ٹاؤن تھانے میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی لوگوں نے اہلکار کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔‘
کاشف ذوالفقار کے مطابق ’تلاشی کے دوران ملزم سے متعدد کارڈز بھی برآمد کیے گئے اور گرفتار ملزم سی ٹی ڈی فیصل آباد کا اہلکار ہے جنہوں نے پشاور پولیس کو اطلاع کیے بغیر شہری کو اٹھانے کی کوشش کی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’سی ٹی ڈی پنجاب کے مطابق جس پر چھاپہ مارا گیا وہ مشتبہ شخص ہے تاہم ٹھیکیدار پر کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق ’لگتا ہے کہ ذاتی مقاصد کے لیے شہری کو اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے۔‘
پولیس افسر کے مطابق زیر حراست اہلکار کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
مقامی ٹھیکیدار کی مدعیت میں درج مقدمے کے مطابق ’میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے قریب اپنے دفتر میں موجود تھا کہ دو افراد آئے اور مجھے بتایا کہ باہر کرنل صاحب آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔‘
مقدمے کے مطابق: ’جوں ہی باہر آیا تو باہر مسلح افراد نے بغیر نمبر پلیٹ ویگو گاڑی سے مجھے اغوا کی غرض سے حملہ کیا تاہم اسی اثنا میرے بیٹے اور دیگر رشتہ داروں نے مجھے بچایا۔ اتنے میں دیگر افراد فرار ہوگئے لیکن ان میں سے ایک کو ہم نے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کیا۔‘
دوران حراست سی ٹی ڈی اہلکار نے پولیس کو اپنا موقف دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ’وہ کاالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف آپریشن کے تحت مشکوک لوگوں کو اٹھاتے ہیں اور اسی غرض سے کچھ ٹارگٹ پکڑنے کے لیے پشاور آئے ہوئے تھے۔‘