جنوبی وزیرستان میں تیرہ شدت پسند مارے گئے: پاکستان فوج

سکیورٹی فورسز نے ضلع جنوبی وزیرستان کے جنرل ایریا سرروغہ میں شدت پسندوں جنہیں پاکستان فوج خوارج کہتی ہے کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران فوجیوں نے شدت پسندوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں تیرہ شدت پسندوں کو مار دیا گیا (اے ایف پی)

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ ضلع جنوبی وزیرستان میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر ایک کارروائی میں سکیورٹی فورسز نے تیرہ شدت پسندوں کو مار دیا ہے۔

راولپنڈی سے جاری ایک مختصر بیان میں بتایا گیا کہ چوبیس اور پچیس دسمبر کو سکیورٹی فورسز نے ضلع جنوبی وزیرستان کے جنرل ایریا سرروغہ میں شدت پسندوں جنہیں پاکستان فوج خوارج کہتی ہے کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آپریشن کے دوران فوجیوں نے شدت پسندوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں تیرہ شدت پسندوں کو مار دیا گیا۔

مارے جانے والے دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ بے گناہ شہریوں کے قتل میں بھی سرگرم رہے۔ اس علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خرجی کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا جا رہا ہے کیونکہ بقول ان کے پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

سکیورٹی فورسز کو کسی نقصان کے بارے میں بیان میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

اس سے قبل 21 دسمبر کو خیبر کے علاقے راجگال میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی در اندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے چار دہشت گردوں کو قتل کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں بتایا گیا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے 19 اور 20 دسمبر کی رات پاک۔افغان بارڈر پر ’خارجیوں‘ کے گروہ کی نقل و حرکت کا پتا چلایا، کامیاب کارروائی کرتے ہوئے چار کو مار دیا گیا۔

فائرنگ کے تبادلے میں خیبر سے تعلق رکھنے والا 22 سالہ سپاہی عامر سہیل آفریدی بھی جان سے گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان، افغان عبوری حکومت سے مسلسل مؤثر بارڈر مینجمنٹ کا تقاضہ کرتا چلا آیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان