چھ اسرائیلی قیدی رہا، 602 فلسطینی قیدیوں کی رہائی باقی

حماس نے آج چھ اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا جواب میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

حماس کے کارکن 22 فروری، 2025 کو غزہ کے وسطی علاقے نصیرات میں تین رہا کیے جانے والے اسرائیلی قیدیوں کے ساتھ سٹیج پر موجود ہیں (اے ایف پی)

فلسطینی تنظیم حماس نے ہفتے کو غزہ امن معاہدے کے تحت تازہ ترین تبادلے میں مزید چھ اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔

آج حماس نے پہلے رفح میں دو قیدیوں کو رہا کیا، پھر نصیرات میں تین قیدیوں اور آخر میں چھٹے قیدی کو رہا کیا۔

رہا ہونے والے تین قیدیوں عمر وینکرت، عمر شیم توو اور ایلیا کوہن کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔

یہ قیدی فائر بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے 33 افراد کے آخری گروپ کا حصہ ہیں۔

تین قیدیوں کے گروپ کو آج نقاب پوش اور مسلح حماس کے عسکریت پسند مرکزی قصبہ نصیرات میں سینکڑوں فلسطینیوں کے سامنے سٹیج پر لے کر آئے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تینوں قیدیوں کو ریڈ کراس کی گاڑیوں میں بٹھایا گیا، جو انہیں لے کر اسرائیل روانہ ہو گئیں۔

قبل ازیں دو دیگر قیدیوں کو جنوبی غزہ کے شہر رفح میں رہا کیا گیا۔ اسرائیل نے بھی آج 602 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔

فائر بندی کے پہلے مرحلے کے دوران اسرائیل کی جیلوں میں موجود تقریباً 2000 قیدیوں اور زیر حراست فلسطینیوں کے بدلے 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔

گذشتہ ہفتے قیدیوں کے تبادلے کے چھٹے مرحلے میں حماس نے تین اسرائیلیوں جبکہ اسرائیل نے تقریباً 369 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے سینکڑوں فلسطینیوں کو بسوں کے ذریعے خان یونس پہنچایا گیا تھا، جہاں انہوں نے پرجوش ہجوم کے سامنے فتح کے نشان بنائے۔

فلسطینی قیدیوں کے کلب ایڈوکیسی گروپ کے مطابق اسرائیل کو جارحیت کے دوران حراست میں لیے گئے 333 فلسطینیوں کے علاوہ عمر قید کی سزا پانے والے 36 قیدیوں کو رہا کرنا تھا، جن میں سے 24 کو فائربندی کی شرائط کے تحت ملک بدر کیا جانا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا