چیمپیئنز ٹرافی: 242 رنز کا ہدف، انڈیا کے 30 اوورز میں 150 رنز مکمل، دو آؤٹ

چیمپیئنز ٹرافی میں یہ دونوں ٹیمیں آخری مرتبہ 2017 میں آمنے سامنے آئی تھیں جب پاکستان نے ایونٹ کے فائنل میں انڈیا کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

پاکستان کے ابرار احمد 23 فروری 2025 کو دبئی کے انٹرنیشنل سٹیڈیم میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ کے دوران انڈیا کے شبھمن گل کی وکٹ لینے کے بعد ساتھیوں کے ساتھ جشن منا رہے ہیں (جیول سماد / اے ایف پی)

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں اتوار کو دبئی میں آٹھ سال بعد ایک مرتبہ پھر پاکستان اور انڈیا کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے جہاں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور جیت کے لیے انڈیا کو 242 رنز کا ہدف دیا ہے۔


چیمپیئنز ٹرافی: 242 رنز کا ہدف، انڈیا کے 30 اوورز میں 150 رنز مکمل، دو آؤٹ

 


چیمپیئنز ٹرافی: 242 رنز کا ہدف، انڈیا کے 100 رنز مکمل، شبھمن گل آؤٹ

242 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت نے 18 اوور میں 2 وکٹ کے نقصان پر 100 رنز بنالیے ہیں۔

بھارت کے پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کپتان روہت شرما تھے جنہیں شاہین آفریدی نے بولڈ کیا، روہت شرما 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کے بعد شبمن گل 46 رنز بنا کر ابرار کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔


چیمپیئنز ٹرافی: 242 رنز کا ہدف، انڈیا کے 10 اوورز میں 64 رنز، ایک آؤٹ

انڈیا کی ٹیم پاکستان کے 242 رنز کے تعاقب میں مستعدی سے رنز بنا رہی ہے اور اس نے اب تک 10 اوور میں 64 رنز بنائے ہیں جبکہ کپتان روہت شرما 20 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے ہیں۔


چیمپیئنز ٹرافی: پاکستان کا انڈیا کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کے میگا ایونٹ چیپمئنز ٹرافی میں ہائی وولٹیج پاکستان انڈیا میچ میں پاکستان نے انڈیا کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا ہے۔


پاکستان کا آٹھواں نقصان، نسیم شاہ کیچ آؤٹ، مجموعی سکور 222

نسیم شاہ 16 گیندوں پر 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے اور یہ پاکستا کی آٹھویں وکٹ تھی جو 47ویں اوور میں گری ہے۔


پاکستان کے دو کھلاڑی ایک کے بعد پویلین لوٹ گئے

پاکستان کے نائب کپتان سلمان علی آغا اور شاہین شاہ آفریدی ایک کے بعد ایک پویلین لوٹ گئے جبکہ پاکستان نے 43 اوورز میں 200 رنز بنائے ہیں۔


چیمپیئنز ٹرافی: پاکستان کا پانچواں نقصان، بیٹنگ پھر لڑکھڑا گئی، طیب طاہر بھی آؤٹ

پاکستان کی آدھی ٹیم 167 رنز پر آؤٹ ہو چکی ہے اور اب کریز پر نائب کپتان سلمان علی آغا کے ساتھ خوشدل شاہ موجود ہیں۔ طیب طاہر صرف 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔


محمد رضوان 77 گیندوں پر 46 رنز بنا کر آوٹ

پاکستان کے کپتان محمد رضوان اپنی نصف سینچری سے صرف 4 رنز کے فاصلے پر اکسر پٹیل کی گیند پر بولڈ ہو کر پویلین لوٹ گئے ہیں۔ انہوں نے سعود شکیل کے ساتھ مل کر پاکستان کے مجموعی شکور کو دو ہندسوں سے تین ہندسوں میں پہنچایا تھا۔ محمد رضوان کے کچھ ہی دیر بعد سعود شکیل بھی کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ انہوں نے 76 گیندوں میں 62 رنز بنائے تھے۔

نئے بلے بازوں میں نائب کپتان سلمان علی آغا اور طیب طاہر کریز پر موجود ہیں۔ پاکستان کا مجموعی سکور 162 ہے اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوچکے ہیں۔


پاکستان کی بیٹنگ سنبھل گئی، سعود شکیل کی نصف سینچری 

پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ابتدائی اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر صرف 41 رنز بنائے تھے لیکن اس کے بعد محمد رضوان اور سعود شکیل نے آکر پاکستان کی بیٹنگ کو سہارا دیا اور 31 اوورز کے اختتام پر پاکستان نے 137 رنز بنائے ہیں اور اس نے دو وکٹیں گنوائی ہیں۔

محمد رضوان 41 رنز بنا چکے ہیں اور سعود شکیل نے 50 رنز بنائے ہیں۔


26ویں اوور میں پاکستان کے 100 رنز مکمل

41 رنز پر دو وکٹیں گنوانے کے بعد پاکستان کی بیٹنگ قدرے سنبھل گئی اور 26 ویں اوور میں چوکا مار کر 103 رنز مکمل کر لیے ہیں۔ کریز پر محمد رضوان اور سعود شکیل موجود ہیں۔ 


17 اوورز میں دو وکٹوں پر 72 رنز

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے اس میچ میں پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ جاری ہے، 17 اوورز کے اختتام پر پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر 72 رنز سکور کرلیے ہیں۔ 

پانچ اووروں میں دو چوکے

پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور امام الحق نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا ہے اور بظاہر ان ابتدائی اووروں میں دونوں بلے باز پچ کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس بات کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان نے ابتدائی پانچ اووروں میں صرف دو چوکے ہی لگائے ہیں۔

دونوں چوکے بابر اعظم کے بلے سے لگے۔


پاکستان کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ

دبئی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں ٹاس جیتنے کے بعد کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ’پچ بہت اچھی لگ رہی ہے اس لیے ہم پہلے بیٹنگ کر رہے ہیں۔‘

محمد رضوان نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹ میں ہر میچ ہی اہم ہوتا ہے۔ ’لڑکوں کو کنڈیشن کا اندازہ ہے اور ہم اس میدان پر اچھا کھیل چکے ہیں۔‘

جب انڈین کپتان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھی پہلے بیٹنگ کرنا چاہتے تھے تو اس کے جواب میں روہت شرما نے کہا کہ ’اس سے فرق نہیں پڑتا، اور ہم پہلے بولنگ کریں گے۔‘

روہت شرما نے ٹاس کے موقع پر کہا کہ ’یہ پہلے میچ والی پچ نہیں ہے لیکن ویسی ہی لگ رہی ہے جس پر ہم کھیل چکے ہیں، یہ وقت کے ساتھ قدرے سلو ہو سکتی ہے۔‘

’یہ بہترین موقع ہے کہ ہم میدان میں اتر کر وہی کریں جو بطور ٹیم کرتے ہیں۔ جیسا ہم نے آخری میچ کھیلا۔۔۔ ہمارے لیے آسان نہیں تھا اور ہمیں اپنے انداز میں کھیلنا پڑا۔‘


ماضی پر نظر

1952 سے کرکٹ کے میدانوں پر چلی آ رہی انڈیا اور پاکستان کی یہ تاریخی دشمنی وقت کی کسوٹی پر پوری اتری ہے اور آج بھی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔

جب بھی یہ جنوبی ایشیائی حریف آمنے سامنے ہوتے ہیں تو دونوں ممالک کا جوش و جذبہ ایک نئی سطح پر پہنچ جاتا ہے۔

اس مقابلے کے لیے بھی جوش و خروش اپنے عروج پر ہے خاص طور پر اس لیے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان آخری 50 اوورز کا مقابلہ 2023 میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ میں ہوا تھا جہاں انڈیا نے سات وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

اسی طرح دونوں ٹیموں کا آخری مقابلہ نیویارک میں آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہوا تھا جہاں انڈیا نے صرف چھ رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

مگر چیمپیئنز ٹرافی میں یہ دونوں ٹیمیں آخری مرتبہ 2017 میں آمنے سامنے آئی تھیں جب پاکستان نے ایونٹ کے فائنل میں انڈیا کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Independent Urdu (@indyurdu)

اب آٹھ سال کے طویل عرصے بعد پاکستان اور انڈیا اتوار کو دبئی میں آمنے سامنے آئیں گے اور یہ میچ ابھی سے ہی پاکستان کے لیے سیمی فائنل کی صورت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ اسے ٹورنامنٹ کے پہلے ہی میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست ہو چکی ہے۔

دوسری جانب انڈیا نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر ایونٹ کا فاتحانہ آغاز کیا ہے۔

دونوں ٹیموں کی بات کی جائے تو پاکستان کو اس ٹورنامنٹ سے قبل صائم ایوب اور ٹورنامنٹ کے پہلے ہی میچ میں فخر زمان کی نجری کی صورت میں بڑا دھچکا لگا ہے، جس سے اس کی بیٹنگ لائن اپ اور خاص طور پر اوپنگ کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔

انڈیا کو دیکھا جائے تو اسے بولنگ کے شعبے میں جسپریت بمراہ کی کمی ضرور محسوس ہو رہی ہے جو ایونٹ سے پہلے ہی انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔

دوسرا مسئلہ ویراٹ کوہلی کی فارم ہے جس کا نہ صرف انڈین ٹیم بلکہ دنیا بھر کے فینز بھی منتظر ہیں۔


’انڈیا کے خلاف کچھ خاص کریں گے‘

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کا کہنا ہے کہ پاکستان کے فاسٹ بولرز ’میچ ونرز‘ ہیں اور چیمپیئنز ٹرافی کے اہم مقابلے میں روایتی حریف انڈیا کے خلاف کچھ خاص کر دکھائیں گے۔

عاقب جاوید نے دبئی میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ بڑے مقابلے میں بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمارے پاس تین سپیشلسٹ ہیں اور میں کہوں گا کہ آج کے دور میں یہ بہترین پیس بولنگ آپشنز میں سے ایک ہیں۔ شاہین، نسیم اور حارث۔‘ 

سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ ’جب آپ انڈیا کے خلاف کھیلتے ہیں تو ایک خاص احساس ہوتا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ تینوں کچھ خاص کر کے دکھائیں گے۔‘


’جیت کی روایت کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے‘

انڈیا کے نائب کپتان شبمن گل کہتے ہیں کہ چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کے خلاف میچ، جس کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا ہے، مداحوں کا پسندیدہ ہو گا لیکن ان کی ٹیم کے لیے ’معمول‘ کی بات ہے۔

انہوں نے پاکستان کے خلاف میچ کے حوالے سے کہا کہ ’سچی بات تو یہ ہے کہ ہمارے لیے کچھ بھی نہیں بدلتا۔

’ہم ہر میچ جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں اور ہمارے لیے یہ اصول کسی بھی میچ کے لیے مختلف نہیں ہوتا۔ یہی انداز ہے جس سے ہم اپنی تیاری کرتے ہیں لہٰذا ہم اس میچ کی تیاری بھی اسی طرح کریں گے۔‘

شبمن گل نے کہا کہ وہ مداحوں کے جوش و خروش سے انکار نہیں کر سکتے۔

’انڈیا اور پاکستان کی طویل تاریخ ہے اور جب دونوں ٹیمیں آمنے سامنے آتی ہیں تو یہ ایک بہت ہی سنسنی خیز مقابلہ ہوتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ