25 فروری 2024 کو بطور وزیر اعلیٰ پنجاب حلف اٹھانے والی مریم نواز کے دور حکومت کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اس ایک سالہ دور حکومت میں انہوں نے پنجاب میں کتنے منصوبےشروع کیے انڈپینڈنٹ اردو نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے مطابق ’صوبہ پنجاب کی تاریخ میں مریم نواز پہلی وزیر اعلیٰ ہیں جنہوں نے ایک سال میں 80 ترقیاتی منصوبے شروع کیے جن میں سے 50 سے زائد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔‘
عظمیٰ بخاری کے مطابق ’ان منصوبوں میں پنجاب کی عوام کے لیے رمضان نگہبان پیکج، سستی روٹی، بجلی کے بلوں میں ریلیف، کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر سکیم، اپنی چھت اپنا گھر پروگرام، ای بائیکس، روشن گھرانہ پروگرام، ایئر ایمبولینس اور کلینک آن وہیلز شامل ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا: ’اس ایک سال میں موبائل فیلڈ ہسپتال، طلبا کے لیے ہونہار سکالر شپ، لیپ ٹاپس سکیم، نیوٹریشن پروگرام، کسانوں کے لیے سپر سیڈرز، ایگری کلچر انٹرن شپ پروگرام اور لائیو سٹاک کارڈ کا اجرا، خواتین کے لیے مفت مویشی تقسیم، ویمن ہاسٹل، ڈے کئیر سینٹرز، ورچوئل پولیس سٹیشن، فری وائی فائی، پنک بٹن، دھی رانی پروگرام جیسے اور بھی منصوبے شروع کیے گئے۔‘
عظمیٰ کے مطابق: ’پنجاب میں ماحول کو آلودگی سے پاک بنانے کے لیے 10 سالہ سموگ پالیسی، لاہور میں پہلا سموگ ٹاور اور پنجاب کے لیے 600 الیکٹرک بسیں بھی لائی جارہی ہیں۔
’پنجاب کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کو دیکھیں تو سال 2024 اور 2025 کے لیے 842 ارب روپے مختص کیے گئے۔‘
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس ایک سال کے دوران کون کون سے پروگرامز شروع کیے ان کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
نگہبان رمضان پیکج
یہ پروگرام سات مارچ 2024 کو لانچ کیا گیا، جس میں مستحق خاندانوں کو ماہ رمضان میں راشن کی فراہمی کی گئی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے مطابق: ’اس پروگرام کے تحت 64 لاکھ مستحق افراد کو ان کی دہلیز پر نگہبان پیکج دیا گیا۔
’اس پیکج میں بنیادی اشیا خورد و نوش جیسے دس کلو آٹا، دو کلو چاول، چینی، کھانا پکانے کا تیل اور بیسن وغیرہ شامل تھا، تقسیم کیے گئے۔‘
سال 2025 میں بھی اس پروگرام کے تحت رجسٹریشن کا آغاز ہو چکا ہے۔
روشن گھرانہ پروگرام
روشن گھرانہ پروگرام کا اعلان وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 26 مارچ 2024 کو کیا۔
اس پروگرام کے لیے 12.6 بلین روپے کے بجٹ کے ساتھ ماہانہ 100 یونٹ استعمال کرنے والے 50,000 محفوظ صارفین کو فیز ون میں بیلٹنگ کے ذریعے سولر سسٹم دیا جائے گا۔ پنجاب کے دیگر صارفین کو بتدریج گھریلو سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ ایک سولر سسٹم میں جدید سولر پلیٹ، انورٹر، بیٹری اور دیگر متعلقہ لوازمات شامل ہوں گے۔
سستی روٹی پروگرام
14 اپریل 2024 کو شروع کیے گئے سستی روٹی پروگرام کے تحت پنجاب بھر میں روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی گئی۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق ’تاریخ میں پہلی مرتبہ روٹی کی قیمت کم کی گئی جبکہ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1200 روپے تک کم ہوا۔‘
فیلڈ ہسپتال
دو مئی 2024 کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس پروگرام کا افتتاح لاہور میں کیا۔
اس پروگرام کے تحت 32 موبائل ہسپتال پنجاب کے 36 اضلاع میں دور دراز علاقوں میں عوام کی دہلیز پر صحت کی سہولیات پہنچائیں گے۔ فیلڈ ہسپتال میں الٹرا ساؤنڈ، ڈائیگنوسٹک اور ای سی جی کی سہولت کے علاوہ 130 ادویات موقعے پر مفت ملیں گی۔
اس کے علاوہ او پی ڈی، ایکسرے، ریڈیالوجی، ڈیلیوری، مائنر سرجری اور حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کے علاوہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اور 13 مختلف ٹیسٹ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔
فیلڈ ہسپتال کے افتتاح کے موقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ فیلڈ ہسپتال سالانہ 1.5 ملین افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کرے گا۔
کلینک آن وہیلز
10 مئی 2024 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے کلینک آن وہیلز کا افتتاح کیا جس کے تحت اس وقت پنجاب بھر میں 244 کلینک آن وہیلز پنجاب شہروں میں موجود کچی آبادیوں کو صحت کی سہولت فراہم کریں گے۔
مریم کی دستک ایپ
پانچ جون 2024 کو مریم کی دستک ایپ لانچ کی گئی۔ اس پروگرام کے تحت خواتین، بزرگ شہری، بیمار اور سپیشل افراد کے لیے 70 سے زیادہ عوامی و کاروباری سہولیات اپنی دہلیز پر حاصل کر سکتے ہیں شہری یہ سہولیات ویب پورٹل اور ہیلپ لائن 1202 پر کال کر کے بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
دستک ایپ کے ذریعے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، برتھ سرٹیفکیٹ، ایف آئی آر کی کاپی، لرنر ڈرائیونگ لائسنس اور ای سٹیمپنگ جیسی خدمات گھر بیٹھے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
ایئر ایمبولینس
مریم نوازنے پنجاب میں ایئر ایمبولینس کا آغاز بھی کیا، 21 جولائی 2024 کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے ایک 40 سالہ مریضہ کو میانوالی سے راولپنڈی علاج کی غرض سے لایا گیا۔
پنجاب پورٹل کے مطابق دو ایئر ایمبولینسسز اس کام کے لیے مختص کی گئی ہیں جن میں سے ایک ایئر ایمبولینس راولپنڈی/میانوالی جبکہ دوسری ملتان/ بہاولنگر تعینات ہو گی۔
اس ایئر ایمبولینس کے ذریعے دودراز علاقوں تک رسائی حاصل کی جائے گی تاکہ وہاں موجود وہ مریض جن کی حالت نازک ہے، کو فوری ہسپتال منتقل کیا جاسکے۔
اس کے علاوہ سیلاب یا جنگل کی آگ کے دوران فضائی نگرانی کے لیے بھی استعمال کی جائیں گی اور ساتھ ہی ساتھ کسی ناگہانی صورت حال میں ریسکیو ٹیموں کی نقل و حمل کے لیے بھی انہیں استعمال میں لایا جائے گا۔
اپنی چھت اپنا گھر سکیم
21 اگست 2024 کو مریم نواز نے اپنی چھت اپنا گھر کے نام سے ایک پروگرام لانچ کیا جس کے تحت کم آمدن والے افراد کو گھر بنانے کے لیے 15 لاکھ روپے تک کا بلاسود قرضہ آسان اقساط پر دیا جائے گا جس کی ادائیگی قرضہ لینے والا سات سال میں کرے گا۔
اس پروگرام کے لیے پانچ ارب روپے رکھے گئے۔
اس قرضے کے لیے اہلیت شہری علاقوں میں پانچ جبکہ دیہی علاقے میں 10 مرلہ زمین کی ملکیت ہے۔ شہری کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو، نہ وہ کسی بینک کے قرض کا نادہندہ ہو، قرض کی درخواست دینے والے کا قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔
ہمت کارڈ
تین اکتوبر 2024 کو صوبہ پنجاب میں خصوصی افراد کے لیے ہمت کارڈ کا اجرا بھی کیا گیا جس کے تحت نادرا میں رجسٹرڈ پانچ ہزار سپیشل افراد کو ہر تین ماہ کے بعد ساڑھے 10 ہزار روپے وظیفہ ملے گا۔
یہ کارڈ سفری کارڈ کے طور پر بھی استعمال ہو گا جس سے خصوصی افراد اورنج لائن ٹرین، لاہور ملتان اور راولپنڈی کی میٹرو بس پر بھی سفر کر سکیں گے۔
گرین ٹریکٹر سکیم
دو نومبر 2024 کو مریم نواز نے گرین ٹریکٹر سکیم لانچ کی، یہ سکیم 12 سال قبل ان کے والد میاں نواز شریف نے شروع کی تھی جسے دوبارہ متعارف کروایا گیا۔
اس سکیم کے لیے ترقیاتی بجٹ میں تین ارب روپے مختص کیے گئے۔ اس سکیم کے تحت ایک سے 50ایکڑ رقبے کی زرعی زمین کے مالک ٹریکٹر حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
اس سکیم کے تحت کسانوں کو 10 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی جبکہ قرعہ اندازی کے ذریعے کسانوں کو 9500 ٹریکٹر دیے جائیں گے۔
ایکوا شرمپ فارمنگ انٹرن شپ پروگرام
یہ پروگرام14 نومبر 2024 کو لانچ کیا گیا۔ اس پروگرام کے لیے تین ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
فشریز، ایکواکلچر اور زوآلوجی کی ڈگری رکھنے والے نوجوانوں کو شرمپ فارمنگ کی نہ صرف ٹریننگ دی جا رہی ہے بلکہ انہیں چھ ماہ کے لیے 50 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ نوجوان زولوجسٹس کو مظفر گڑھ میں فشریز ڈیپارٹمنٹ کے فارم میں تربیت دی جائے گی۔
لانچنگ کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ صرف ایک لاکھ ایکڑ رقبے پر جھینگا فارمنگ کے ذریعے ایک بلین ڈالر سے زیادہ کا زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔
ہونہار سکالر شپ پروگرام
ہونہار سکالر شپ پروگرام چار دسمبر 2024 کو لانچ کیا گیا۔
محکمہ اعلی تعلیم کی آفیشل سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق ’ہونہار انڈر گریجویٹ سکالرشپ پروگرام‘ کے تحت حکومت پنجاب تمام 50 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں، 16 میڈیکل کالجز، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے 131 گریجویٹ کالجز کے ساتھ ساتھ لمز، فاسٹ نیشنل یونیورسٹی اور کامسیٹ جیسی اعلیٰ درجہ کی یونیورسٹیوں کے 68 منتخب شعبوں کے انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام کے اخراجات برداشت کرے گی۔
اس پروگرام کے لیے ڈھائی ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ، نسٹ اور سات دیگر پنجاب کی معروف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیوں کے طالب علموں کو 30 ہزار سالانہ وظائف کی پیشکش کی جائے گی جس کے لیے صرف اس سال حکومت سات ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ خرچ کرے گی۔
ہونہار سکالرشپ پروگرام اگلے چار سالوں میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد طلبہ اور آٹھ سالوں میں 130 ارب روپے سے زیادہ کے مجموعی سرمائے کے گرد گھومے گی۔
چھ فروری 2025 کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہونہار سکالرشپ دیگر صوبوں کے طالب علموں کو دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
سموگ ٹاور
26 دسمبر 2024 کو لاہور میں محمود بوٹی کے مقام پر پہلا سموگ ٹاور نصب کیا گیا یہ سموگ ٹاور 50 ہزار کیوبک فٹ فی گھنٹہ کی رفتار سے فضا کو صاف کرے گا۔
دھی رانی پروگرام
11 جنوری کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے دھی رانی پروگرام کا افتتاح 51 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں سے ہوا۔ نوبیاہتا جوڑوں میں پانچ مسیحی اور ایک سپیشل افراد کا جوڑا بھی شامل تھا۔
نوبیاہتا جوڑے کو ایک لاکھ روپے سلامی جبکہ گھر کا بنیادی سامان تحفتاً دیا جائے گا۔
لیپ ٹاپ سکیم
16 جنوری کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے طالب علموں کے لیے لیپ ٹاپ سکیم لانچ کی اس منصوبے کے تحت اس سال 65 فیصد نمبر حاصل کرنے والے 40 ہزار طالب علموں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے جبکہ ان لیپ ٹاپ کی تعداد اگلے برس ایک لاکھ کر دی جائے گی۔
اس سکیم کے لیے چھ ارب روپےکی رقم رکھی گئی ہے جبکہ یہ لیپ ٹاپ دیگر صوبوں کے طالب علموں کو بھی دیے جانے کا منصوبہ ہے۔
آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ
17 جنوری 2025 کو یہ سکیم لانچ کی گئی جس کے تحت 10 لاکھ سے تین کروڑ روپے کے بلا سود قرضے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فراہم کیے جائیں گے۔
آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 84 ارب روپے جبکہ آسان کاروبار کارڈ سکیم کے لیے 48 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ 25 سے 55 سال کے مرد و خواتین کے علاوہ ٹرانس جینڈر اور سپیشل افراد بھی یہ قرضے حاصل کر سکیں گے۔
الیکٹرک بس سروس
31 جنوری 2024 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے پہلی مکمل الیکٹرک بس سروس کا افتتاح کیا۔ یہ بس ابتدائی طور پر ریلوے سٹیشن لاہور سے گرین ٹاؤن براستہ کوئینز روڈ، مزنگ، اچھرہ، کیمپس پل تک 21 کلو میٹر کے روٹ پر چلائی جائے گی۔
پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر لاہور میں 27 بسیں چلائی جائیں گی، جن کے لیے 2361.9 ملین روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ یہ بس ایک چارج میں 250 کلو میٹر کا سفر کرے گی، جس میں 30 نشستیں اور 80 مسافروں کی گنجائش ہے۔
پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ 2024- 25 میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حکومت نے سال 2024 اور 2025 کے لیے جو بجٹ دیا اس میں سکول ایجوکیشن کے لیے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 43 ارب روپے، ہائیر ایجوکیشن کے لیے 17 ارب روپے، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے لیے 43 ارب روپے، زراعت کے لیے 65 ارب روپے، سپیشل پروگرامز اور انیشی ایٹیوز کے لیے 102 ارب روپے، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے 46 ارب روپے مختص کیے گئے۔
اس کے علاوہ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے 10 ارب روپے، انسانی و اقلیتی حقوق کے لیے چار ارب روپے، گورننس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 21 ارب روپے، ٹرانسپورٹ کے لیے 19 ارب روپے، پبلک بلڈنگز کے لیے 30 ارب روپے، آب پاشی کے نظام کے لیے 26 ارب روپے، توانائی کے لیے آٹھ ارب روپے، سڑکوں کی بحالی کے لیے 143 ارب روپے، لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے 62 ارب روپے، سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کے لیے آٹھ ارب روپے، سوشل ویلفیئر کے لیے چار ارب روپے، سپیشل ایجوکیشن کے لیے دو ارب روپے، واٹر اینڈ سینی ٹیشن آٹھ ارب روپے، بہبود آبادی کے لیے چار ارب روپے، انڈسٹریز اینڈ کامرس کے لیے 11 ارب روپے، لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے لیے نو ارب روپے، فشریز کے لیے پانچ ارب روپے، محکمہ جنگلات کے لیے چار ارب روپے، سیاحت کے لیے سات ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کار سلمان غنی مریم نواز کی ایک سال کارکردگی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ ’مریم نواز سیاست میں الجھنے کی بجائے اپنی حکومت کی کارکردگی کو سامنے رکھ رہی ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ یہ کارکردگی آگے چل کر ان کی مقبولیت کا سبب بنے گی۔‘
ان کے مطابق: ’اگر سیاسی تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو سیاسی جماعتوں کا سیاسی مقدمہ اہم ہوتا ہے۔ ’چوہدری پرویز الٰہی نے بھی بڑے پیمانے پر منصوبے شروع کیے لیکن انہوں نے اپنی سیاست کو وردی کے ساتھ منسلک کر لیا تھا اس وجہ سے ان کی سیاست کو نقصان پہنچا۔‘
سلمان غنی کہتے ہیں کہ اس وقت مسلم لیگ ن سمجھ رہی ہے کہ پنجاب کے سیاسی محاذ پر وہ اپنی حکومتی کارکردگی بڑھا کر مقبولیت بھی بحال کر پائیں گے اور اپنی سیاست بھی چلا پائیں گے، یہ ایک نیا تجربہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اراکین اسمبلی میں کچھ تذبذب پایا جاتا تھا لیکن اب مریم نواز کے والد میاں نواز شریف نے ان سے ملاقاتیں شروع کی ہیں لہٰذا منصوبوں کے ساتھ ساتھ آپ سیاسی محاذ پر کام نہیں کریں گے تو آپ کی سیاست دوررس چل نہیں پائے گی اس لیے منصوبے اپنی جگہ انہیں اپنے سیاسی محاذ پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔'
سلمان غنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ منصوبے دور اندیش ہو کر شروع کیے گئے ہیں، کیونکہ مریم نواز چاہتی ہیں کہ حکومت کی کارکردگی میں اضافہ کر کے وہ عوام میں مقبولیت پائیں، جس سے ان کی سیاست بھی مضبوط ہو گی لیکن کیا یہ پلاننگ نتیجہ خیز ہوگی یہ آنے والا وقت بتائے گا۔‘