سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر اور پاکستانی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے موجودہ کوچ عاقب جاوید کو پاکستانی ٹیم کی ناکامی کا ملبہ کوچز کی تبدیلی پر ڈالنے کی بات کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ’مسخرہ‘ قرار دیا ہے۔
پاکستان کے موجودہ کوچ عاقب جاوید نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کی ناکامی پر ٹیم اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں عدم استحکام کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے گذشتہ ڈھائی سال میں 16 کوچز اور 26 سلیکٹرز بدلے، اگر آپ دنیا کی کسی بھی ٹیم کے ساتھ ایسا کریں گے تو ان کی کارکردگی بھی ایسی ہی ہوگی۔‘
ان کے اس بیان کو شیئر کرتے ہوئے جیسن گلیسپی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عاقب نے ٹیسٹ کوچ کے طور پر ان کے عہدے اور جنوبی افریقی لیجنڈ گیری کرسٹن کو وائٹ بال کوچ کے طور پر کمزور کرکے عدم استحکام میں خود بھی کردار ادا کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے ٹھریڈز پر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ ’ یہ مزاحیہ ہے۔ عاقب پردے کے پیچھے گیری اور مجھے واضح طور پر کمزور کر رہے تھے اور تمام فارمیٹس میں کوچ بننے کی مہم چلا رہے تھے۔‘
انہوں نے اسی پوسٹ میں عاقب جاوید کے لیے لکھا کہ’ وہ مسخرہ ہے۔‘
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کوچ جیسن گلیسپی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اختلافات کے بعد دورہ جنوبی افریقہ کے لیے ٹیم کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے 13 دسمبر 2024 کو قومی ٹیسٹ ٹیم کے کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
سابق آسٹریلوی بولر کو رواں سال اپریل میں دو سال کے معاہدے پر ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا، جبکہ جنوبی افریقہ کے سابق اوپنر گیری کرسٹن کو وائٹ بال کوچ مقرر کیا گیا تھا۔
اس سے قبل گیری کرسٹن نے بھی اکتوبر میں بھی اسی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
جیسن گلیسپی کے مستعفی ہونے کے بعد سابق فاسٹ بولرعاقب جاوید کو پی سی بی کی جانب سے ریڈ بال کا عبوری ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔