امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکہ کے مفادات مشترک ہیں۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے مفادات مشترک ہیں۔ اور اس دہشت گرد کی گرفتاری نے یہ بھی واضح کر دیا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعاون انتہائی اہم ہے۔
بریفنگ کے دوران پاکستانی اخبار فرنٹیئرپوسٹ کے صحافی جلیل آفریدی نے ترجمان سے سوال کیا کہ کیا امریکی انتظامیہ میں سے کسی نے اس نئی گرفتاری کے حوالے سے پاکستان کا سرکاری سطح پر شکریہ ادا کیا؟ اور کیا صدر آگاہ ہیں کہ پاکستان کے رہنما عمران خان گزشتہ تین سال سے جیل میں ہیں؟ اور ان کے ساتھ بے شمار مظالم کیے گئے ہیں؟ کیا صدر پاکستان پر تھوڑی توجہ دینے دلچسپی رکھتے ہیں؟
ان سوالات کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب میں اس بات کا اعلان کیا کہ آئی ایس آئی ایس- کے کے ایک کارکن اور منصوبہ ساز کو گرفتار کیا گیا ہے جو ایبی گیٹ پر 13 امریکی فوجیوں اور 160 سے زیادہ افغان شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار تھا اور اب وہ حراست میں ہے جس کے لیے ہم حکومتِ پاکستان کے شکر گزار ہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم ان (پاکستان) کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے محمد شریف اللہ کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کیا۔ شریف اللہ کی گرفتاری نے اس بات کو ثابت کیا کہ انسدادِ دہشت گردی میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون انتہائی اہم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا تھا کہ پاکستان سے گرفتار کیے جانے والے دہشت گرد شریف اللہ کی اطلاع پاکستان کو ٹرمپ انتظامیہ نے دی تھی۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’صدرٹرمپ نے کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ دھماکے میں مارے گئے 13 امریکی ہیروز کی فیملی کوانصاف دلوایا ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق ’شریف اللہ نے اعتراف جرم پہلے پاکستانی حکام کے سامنے کیا اور جب ویک اینڈ پر امریکی حکام پاکستان گئے تو شریف اللہ نے ان کے سامنے بھی اعتراف جرم کیا۔‘