خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت نے واضح کیا ہے کہ اس وقت صوبے میں کرونا وائرس کا کوئی مریض نہیں ہے۔
جمعے کو سوشل میڈیا پر سوات کے سرکاری ہسپتال سیدو ٹیچنگ ہسپتال کے ایک اجلاس کے منٹس کی کاپی گردش کر رہی تھی، جس کے مطابق علاقے میں کرونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آیا ہے۔
اس حوالے سے ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ محمد خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جس مریض کی بات ہو رہی ہے اس کا تعلق سوات سے ہے۔
’مریض کا ہسپتال میں عام زکام کا علاج کیا جارہا تھا لیکن کوئی دوا اثر نہ کرنے پر اس کے خون کے نمونے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں کیونکہ کرونا وائرس کے حوالے سے سوات میں حساسیت بہت زیادہ ہے لہٰذا ہم محتاط ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صوبائی محکمہ صحت کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل شاہین آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردوکو بتایا کہ مریض نے کسی بیرونی ملک کا سفر نہیں کیا لیکن احتیاطاً اسے علیحدہ وارڈ میں رکھا جا رہا ہے اور اس کے خون کے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کو بھجوائے گئے ہیں۔
اسی طرح باجوڑ میں کرونا وائرس کا ایک مشتبہ کیس رپورٹ ہونے کی خبریں چل رہی ہیں۔
ضلع باجوڑ کے محکمہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر وزیر صافی نے بتایا کہ یہ مریض باجوڑ کی تحصیل ماموند کا رہائشی ہے اور تقریباً ایک مہینہ پہلے چین سے پاکستان لوٹا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ہسپتال آنے کے بعد اس کا ٹیسٹ کیا گیا اور شک کی بنا پراسے علیحدہ وارڈ میں رکھا گیا ہے کیونکہ ٹیسٹ میں بہت کم ایسی علامات نظر آئیں جن سے کرونا وائرس کا شبہ پیدا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے خون کے نمونے این آئی ایچ بھجوائے گئے ہیں۔
وزیر صافی نے بتایا: ’صوبائی محکمہ صحت کی دو رکنی ٹیم بھی مریض کے علاقے میں گئی ہے تاکہ اس کے خاندان کے دوسرے افراد کے ٹیسٹ کرانے سمیت اور علاقے میں آگاہی مہم شروع کی جا سکے۔‘
انھوں نے مزید بتایا کہ یہ کیس تصدیق شدہ نہیں، تاہم احتیاط کی وجہ سے مریض کو ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال خار میں عالمی ادارہ صحت کے طے شدہ ضابطے کے مطابق علیحدہ وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ٹیسٹ کے لیے نمونے کس طرح لیے گئے؟ تو انھوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کی فراہم کردہ کٹ کی مدد سے مریض کا ابتدائی ٹیسٹ کیا گیا۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کرونا وائرس اب مختلف ممالک میں پھیل چکا ہے۔ 31 جنوری کے اعدادو شمار کے مطابق اب تک دنیا بھر میں وائرس کے 9826 مصدقہ جبکہ15238 مشتبہ کیس ہیں۔
عالمی ادار صحت کے اعداو شمار کے مطابق ان میں سب سے زیادہ کیس چین میں 9720 سامنے آئے ہیں اب تک 213افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق چین سے باہر 19 ممالک میں 106 تصدیق شدہ کیس سامنے آئے ہیں۔ وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او نے گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی بھی نافذ کر دی ہے