ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں ایک رستوراں کے شیف ہوانگ ٹنگ نے ’کرونا برگر‘ تخلیق کیا ہے۔
ہوانگ کا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے جڑی بری خبریں سن سن کر اکتا گئے تھے اور وبا کی وجہ سے ان کا کاروبار بھی متاثر تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس صورتحال میں انہوں نے سوچا کہ کچھ ایسا ہونا چاہیے جس سے ارد گرد لوگوں میں پریشانی کم ہو اور ان کے چہرے پر مسکراہٹ بکھر جائے۔
اس لیے انہوں نے ’کرونا برگر‘ بنایا جس کا بن ہرے رنگ کا ہے۔ ہرے رنگ کے لیے انہوں نے ویتنامی کھانوں میں پڑنے والے ’کٹوک‘ استعمال کیا۔
ہوانگ نے بتایا کہ جب سے انہوں نے یہ برگر بنایا ہے، ان کا کاروبار کچھ بڑھا ہے اور روزانہ تقریباً 50 برگر بِک جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کے دور میں روایتی طور طریقوں سے کاروبار نہیں چل سکتا۔ 'سب آن لائن ہو گیا ہے، بزنس برقرار رکھنا ہے تو کچھ نیا کرنا ہوگا۔'