پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈسپلنری پینل کے چیئرمین نے عمر اکمل کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر تین سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔
رواں ماہ دس اپریل کو عمر اکمل کی جانب سے اینٹی کرپشن ٹریبیونل کے سامنے پیش ہونے کی تحریری درخواست نہ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کا معاملہ چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضل میران چوہان کے سپرد کیا تھا۔
جس پر چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے کرکٹر عمر اکمل کے خلاف بدعنوانی سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے عمر اکمل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو نوٹسز جاری کیے تھے۔
کیس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوئی۔ جہاں عمر اکمل بذات خود پیش ہوئے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی نمائندگی تفضل رضوی نے کی۔
سماعت کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ عمر اکمل پر چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضل میران چوہان نے تین سال کے لیے ہر طرح کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
Umar Akmal handed three-year ban from all cricket by Chairman of the Disciplinary Panel Mr Justice (retired) Fazal-e-Miran Chauhan.
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) April 27, 2020
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی پی سی بی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کا کہنا ہے کہ کرپشن چارجز کے باعث ایک بین الاقوامی کرکٹر پر تین سال کی پابندی پر بورڈ کو کوئی خوشی نہیں ہو رہی مگر یہ ان سب افراد کے لیے ایک بروقت یاد دہانی ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرکےبچ سکتے ہیں۔
عمر اکمل نے اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت کے لیے درخواست نہیں کی تھی۔ عمر اکمل کو پی سی بی کے انٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 4.4. 2 کی دو مرتبہ خلاف ورزی پر نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ جب تک ڈسپلنری پینل کے چیئرمین عوامی فیصلے کا اعلان نہیں کر دیتے پی سی بی اس معاملے پر تبصرہ نہیں کرے گا۔
پی سی بی کی جانب سے17 مارچ 2020 کو عمر اکمل کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا جس کے بعد عمر اکمل کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا۔