امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کرونا کے علاج کے لیے ملیریا کی دواؤں کے ہنگامی حالات میں استعمال کی اجازت منسوخ کر دی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کسی ثبوت کے بغیر دعویٰ کیا تھا کہ یہ دوا کووِڈ 19 کے علاج کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے حالانکہ ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ دوا مہلک مضر اثرات رکھتی ہے۔
صدر ٹرمپ کے کہاتھا کہ ملیریا کی دوائیں جیسے ہائیڈروکسی کلووکوین اور کلوروکوین کرونا (کورونا) وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری کا نہ صرف علاج کر سکتی ہیں بلکہ ان کی مدد سے بیماری میں مبتلا ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد حالیہ مہینوں میں یہ ادویات دُکانوں سے غائب ہو گئیں۔
عالمی وبا کا سبب بننے والا کرونا وائرس گذشتہ برس چین کے شہر ووہان سے شروع ہوا۔
اس سے پہلے ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ہائیڈروکسی کلوروکوین استعمال کر رہے ہیں جو ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے اور بعض صورتوں میں گھنٹیا (ہڈیوں اور جوڑوں کے سختی کی بیماری) اور دوسری بیماریوں کے علاج کے لیے لی جاتی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نے یہ دوا اپنے آپ کو کرونا وائرس میں مبتلا ہونے سے بچانے کے لیے لی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ادویات کے ہنگامی حالات میں استعمال کی اجازت کی منسوخی کے معاملے میں ان بڑھتے ہوئے شواہد کا ذکر کیا ہے جن سے کووِڈ 19 کے مریضوں کی صحت کے لیے ممکنہ خطرات کا پتہ چلتا ہے۔ نئی گائیڈلائنز کے تحت ڈاکٹر اب بھی ان ادویات کو مریضوں کے لیے متبادل کے طور پر تجویز کر سکتے ہیں۔
ہائیڈروکسی کلوکروکوین اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے، دل کی دھڑکن کو بےترتیب کر سکتی ہے اور اس سے فشارِ خون میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
امریکی صدر نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ ہائیڈروکسی کلوکوین استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے رپورٹروں کو بتایا: 'جتنا میں آپ کو اب تک بتا سکتا ہوں وہ یہ ہے میں ٹھیک ہوں۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کا اثر ہوتا ہے۔ ہو سکتا کہ ایسا ہو یا نہ ہو۔ آپ بیمار نہیں ہوں اور مریں گے نہیں۔'
اس سے پہلے ایف ڈی اے ماہرین صحت اور مریضوں کو ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور کلوروکوئن سے جُڑے 'معلوم شدہ خطرات' کے بارے میں یاددہانی کروائی تھی۔
ادارے نے کہا تھا کہ وہ 'ان رپورٹس سے آگاہ ہے جن کے مطابق کووِڈ 19 کے ایسے مریض جن کا ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور کلوروکوئن کو اکثر ایزیتھرومائیسین اور دل کی کیواور ٹی لہروں کا درمیانی وقفہ بڑھانے والی دیگر ادویات کے ساتھ ملا کر علاج کیا گیا تھا، اُن میں دل کی دھڑکن کے سنگین مسائل پیدا ہوئے۔'
ٹرمپ نے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کی میڈیکل ٹیم نے طے کیا ہے کہ دوا کو بچاؤ کے طو رپر لینے کا 'ممکنہ فائدہ اس کے نقصانات کے مقابلے میں زیادہ ہے۔'
تاہم اُن ڈاکٹروں نے جنہوں ملیریا کی ادویات تجویز کی تھیں وہ ایسے مریضوں کے لیے اِن ادویات کے نسخے لکھ رہے تھے جو پہلے ہی کووِڈ 19 میں مبتلا ہو چکے تھے جب کہ ٹرمپ سے یہ دوا مرض میں مبتلا ہونے سے بچنے کے مبینہ طریقے کے طور استعمال کر رہے تھے۔
© The Independent