دنیا بھر میں کرونا وائرس بعد جیسے تیسے کرکٹ شروع تو ہوگئی آغاز میں سب سے اہم سوال یہ تھا کہ میچز ہوں گے کیسے اور خاص طور پر ٹیسٹ میچز، کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں بولرز کا سب سے اہم ہتھیار سوئنگ، ریورس سوئنگ ہوتی ہے۔
مگر دورہ انگلینڈ پر جانے والی پاکستانی ٹیم کے پریکٹس میچز دیکھنے کے بعد فی الحال تو ایسا لگ رہا ہے جیسے پاکستانی بولروں کو ان حالات میں بھی سوئنگ کرانے میں کوئی مشکل نہیں ہے۔
پہلے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ اور اب سہیل خان نے بھی پریکٹس میچ کی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
بظاہر لگتا ہے کہ پاکستانی فاسٹ بولرز سکواڈ کے ساتھ بطور کوچ موجود لیجنڈری فاسٹ بولر وقار یونس کے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف سیریز کی تیاریوں کے سلسلے میں کھیلے جانے والے پہلے چار روزہ انٹرا سکواڈ پریکٹس میچ کی پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے سہیل خان نے اپنی کارکردگی کا کریڈٹ وقار یونس کو دیتے ہوئے کہا کہ بولنگ کوچ نے انہیں انگلینڈ میں لیٹ سوئنگ کے گر سکھائے ہیں۔
سہیل خان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں کنڈیشنز پاکستان سے مختلف ہیں، یہاں ہر بولر کا گیند سوئنگ ہوتا ہے لہذا انہوں نے چار روزہ پریکٹس میچ سے قبل وقار یونس سے لیٹ سوئنگ کا فن سیکھنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بات انہیں گذشتہ چند روز سے الجھائے ہوئے تھی وہ وقار یونس نے پانچ منٹ میں سکھا دی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سہیل خان نے مزید کہا کہ وہ بولنگ کوچ وقار یونس کی موجودگی کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ’بولنگ کا فن سیکھنے کے لیے وقار یونس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کی کوشش کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ نوجوان فاسٹ بولرز نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور وہ دونوں نوجوان فاسٹ بولرز کی نیٹ اور میچ میں عمدہ کارکردگی پر بہت خوش ہیں۔
’نسیم شاہ کو 150 کی رفتار پر بولنگ کرتے دیکھنا ایک پرمسرت لمحہ ہوتا ہے جبکہ شاہین شاہ آفریدی ایک بہترین بولر ہیں۔‘