کوئی بھی شخص اپنی ملازمت کے پہلے دن کو متاثر کن بنانے کی امید کرتا ہے، میکس نامی کتے نے بھی ایسا ہی کیا اور وہ بھی بھرپور سٹائل کے ساتھ۔
اصل میں ہوا کچھ یوں کہ برطانیہ میں نئے لائسنس یافتہ پولیس ڈاگ 'میکس' نے اپنی پہلی ہی آپریشنل شفٹ میں ایک گمشدہ ماں اور اس کے بچے کا سراغ لگا لیا۔
اس کھوجی کتے نے ہفتے کے روز سینٹرل ویلز کے ایک دور دراز علاقے پاویز میں ایک کھائی سے اس گمشدہ ماں اور بچے کو ڈھونڈ نکالا۔
ماں اور اس کا ایک سال کا بچہ دو دن سے لاپتہ تھے اور انہوں نے ایک رات اس کھائی میں ہی گزاری تھی۔
لیکن دو سالہ جرمن شیفرڈ کی نسل سے تعلق رکھنے والے اس کتے، جس نے فروری میں ہی ڈائیفڈ پاویز پولیس کے ساتھ تربیت شروع کی تھی، نے اپنے ہینڈلر اہلکار پیٹ لائیڈ کو اس خاتون تک پہنچا دیا جو کھائی سے مدد کے ان کی جانب ہاتھ ہلا رہی تھیں۔
میکس کی مدد سے خاتون کا کھوج لگانے کے بعد پیٹ لائیڈ مدد کے لیے فون کرنے کے قابل ہو گئے اور اس کے بعد ماں اور بچے کو ماؤنٹین ریسکیو ٹیم نے مدد فراہم کر کے کھائی سے باہر نکالا۔
انسپکٹر جوناتھن ریس جونز نے کہا: ’ان خاتون کو دو دن سے نہیں دیکھا گیا تھا یا کسی نے ان سے بات نہیں کی تھی کیوں کہ وہ کبھی ایسا نہیں کرتی تھیں اور ان کا فون بھی کام نہیں کررہا تھا، اس لیے فطری طور پر ان کی حفاظت کے لیے تشویش زیادہ تھی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کار پہاڑی راستے سے ملنے کے بعد پولیس افسران کے لیے انہیں تلاش کرنا مشکل کام تھا کیوں کہ یہ بہت بڑا علاقہ ہے۔
انسپکٹر جونز کا مزید کہنا تھا: ’یہ وہ جگہ ہے جہاں میکس کی ٹریکنگ کی مہارت واقعتاً کام آئی۔ حال ہی میں لائسنس حاصل کرنے کے باوجود میکس نے اپنی پہلی ہی آپریشنل شفٹ میں اس کھلے علاقے میں تلاش شروع کردی تھی۔‘
اس آپریشن میں بریکن ماؤنٹین ریسکیو ٹیم اور نیشنل پولیس ایئر سروس بھی شامل تھی تاہم 90 منٹ کی تلاش کے بعد آخرکار اس نئے بھرتی ہونے والے کتے نے ان دونوں کا سراغ لگا لیا۔
انسپکڑ جونز نے بتایا: ’وہ زندہ تھے لیکن سردی کا شکار تھے اور کافی وقت سے اس علاقے میں موجود تھے۔‘
’مجھے پیٹ لائیڈ اور میکس کا تذکرہ کرنا چاہیے، جنہوں نے اکھٹے اپنی تربیت مکمل کرنے کے بعد پہلے ہی دن کامیابی حاصل کی اور بالآخر انہیں محفوظ طور پر تلاش کر لیا۔‘
پی سی لائیڈ نے اس موقعے پر کہا: ’ میکس کی اس طویل تلاش کے دوران توجہ (اپنی ذمہ داری پر) مرکوز رہی اور وہ انمول ثابت ہوا۔‘
© The Independent