پاکستان نے منگل کو 'غیر اخلاقی' اور 'نامناسب' مواد کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں مشہور زمانہ 'ٹنڈر' سمیت متعدد ڈیٹنگ ایپس کو بلاک کر دیا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ صارفین کی ٹنڈر، گرنڈر، سے ہائی، ٹیگڈ اور سکاؤٹ تک رسائی روک رہی ہے کیونکہ یہ سوشل نیٹ ورکنگ ایپس پاکستانی قوانین کے مطابق 'اپنے مواد کو ماڈریٹ کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔'
پی ٹی اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس پابندی سے 'غیر اخلاقی اور نامناسب مواد کے منفی اثرات کی روک تھام ہو سکے گی۔'
ڈیجیٹل رائٹس گروپ بائٹس فار آل کے ڈائریکٹر شہزاد احمد نے پی ٹی اے کی 'اخلاقی پولیسنگ' پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر نوجوان ایک ایپ کو استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ریاست کا کوئی حق نہیں کہ وہ انہیں ایسا کرنے سے روکے۔' انہوں نے پابندی کو انتہائی مضحکہ خیز قدم قرار دیتے ہوئے کہا لوگ اس کا کوئی نہ کوئی متبادل تلاش کر لیں گے۔ ٹینڈر ایپ کی انتظامیہ اس پابندی پر فوری ردعمل کے لیے دستیاب نہ ہو سکی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اگرمذکورہ ایپس 'معنی خیز انداز میں غیر اخلاقی اور نامناسب مواد کو ماڈریٹ کریں' تو وہ پابندی اٹھانے کی درخواست کر سکتی ہیں۔ خیال رہےکہ گذشتہ ہفتے پی ٹی اے نے یوٹیوب سے فوراً ایسی تمام ویڈیوز تک پاکستان میں رسائی پر پابندی عائد کرنے کو کہا تھا جو اس کے خیال میں 'قابل اعتراض' ہیں۔
یوٹیوب سے اس مطالبے کو انٹرنیٹ حقوق کے لیے کام کرنے والوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ اور پرنٹ میڈیا پر آہستہ آہستہ قابو پانے اور سنسر شپ مضبوط کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ جولائی میں پاکستانی حکام نے مشہور چینی ایپ ٹک ٹاک کو حتمی تنبیہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ وہ نازیبا مواد کو فلٹر کرے۔