آسٹریلیا میں ایک جال لگے ساحل پر شارک کے حملے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
یہ شخص، جس کی عمر 50 کی دہائی میں بتائی جاتی ہے، کولنگاٹا کے علاقے میں گرین مونٹ کے ساحل پر پانی میں تیراکی کر رہا تھا کہ اسے شارک نے ٹانگ پر کاٹ دیا۔
یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے پیش آیا اور یہ شخص اس کے تھوڑی دیر بعد چل بسا۔ ریاست کوینز لینڈ کی ایمبولنس سروس موقع پر پہنچ گئی تھی۔
اس واقعے کے بعد گرین مونٹ کے جنوب اور شمال میں واقع ساحل لوگوں کے لیے فوری طور پر بند کر دیے گئے۔ توقع ہے کہ گولڈ کوسٹ کے ساحل بدھ کو بھی بند رہیں گے۔
عینی شاہدین نے مقامی چینل نائن نیوز کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے شخص کے قریب کھڑے لوگوں نے پانی میں چھلانگ لگا کر اسے بچانے کی کوشش کی مگر وہ بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
طبی عملہ اس ساحل پر لوگوں کو پانی سے نکال رہا ہے اور ایک پولیس ہیلی کاپٹر فضا میں سے شارک کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شارک انسانوں کو شاذ و نادر ہی نشانہ بناتی ہیں۔ گولڈ کوسٹ پر آخری حملہ 2012 میں ہوا تھا جب ایک 20 سالہ سرفر کو نوبی بیچ پر حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا (تاہم ان کی زندگی بچ گئی تھی)۔
منگل کو ہونے والا حملہ گولڈ کوسٹ بیچ پر 60 برس میں کسی شارک کے باعث ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل 1958 میں سرفر پیراڈائز بیچ پر ایک سرفر پیٹر گیراڈ سپرونک شارک کے ہاتھوں ہلاک ہو گیا تھا۔
گرین مونٹ بیچ میں شارک سے تحفظ کے لیے آلات نصب ہیں جن میں جال بھی شامل ہیں، لیکن کوینز لینڈ کے محکمۂ زراعت اور ماہی گیری کے شارک سے بچاؤ کے جالوں کے پروگرام کے بارے میں ان کی ویب سائٹ پر درج ہے کہ ’یہ جال شارک اور انسانوں کے درمیان ناقابلِ عبور رکاوٹ نہیں ہیں۔‘
ویب سائٹ کے مطابق ان جالوں کو مقصد اس علاقے کی ’رہائشی شارکوں‘ کو روکنا ہے اور شارک اس علاقے سے مچھلیوں کا چارا کھانے کے لیے گزرتی ہیں، لیکن یہ جال انہیں کسی مخصوص علاقے سے گزرنے سے نہیں روکتے۔
© The Independent