امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو صدارتی انتخاب سے قبل ایشیا کے چار ممالک کا دورہ کر رہے ہیں جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس دوران تمام تر توجہ چین کی جانب سے ’خطرے‘ پر ہوگی۔
سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو دورے پر پیر کو بھارت پہنچے ہیں جہاں اہم ملاقاتیں کرنے کے بعد سری لنکا، مالیپ اور انڈونیشیا کے دورے پر روانہ ہو جائیں گے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ کا ٹرمپ دور حکومت میں ان کے ہمراہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر بھی موجود ہیں۔
دونوں امریکی وزرا ایشیائی مالک کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب امریکہ میں صدارتی انتخاب میں اب تقریباً دو ہفتوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ دورے ان امریکی کوششوں کا حصہ ہیں جن کے ذریعہ اتحادیوں کو بڑھتے ہوئے چینی ’خطرے‘ کے خلاف سہارا فراہم کرنا اور خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے سٹریٹیجک اتحاد کو مضبوط کرنا ہے۔
بھارت کے دو روزہ دورے کے دوران مائیک پومپیو اور مارک ایسپر چین اور بھارت کے درمیان رواں سال جون سے جاری تناؤ پر بات کرنے کے لیے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقاتیں کریں گے۔
خیال رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان ہمالیہ کے مقام پر رواں سال جون سے شدید تناؤ کی صورتحال ہے اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔
ان جھڑپوں میں بھارت اپنے کئی فوجیوں کے ہلاک ہونے کا بھی دعویٰ کر چکا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے دورے کے دوران دنیا کی دو بڑے جمہوری ممالک کے درمیان جیو سپیشل انٹیلی جنس کے تبادلے کا معاہدہ ہونے کا بھی امکان ہے۔
اس معاہدے کو بیسک ایکسچینج اینڈ کوآپریشن اگریمنٹ (بیکا) کا نام دیا گیا ہے۔ جیوسپیشل کوآپریشن سے بھارت کو ٹوپوگرافیکل، ناٹیکل اور ایروناٹیکل ڈیٹا تک رسائی ملے گی جس سے میزائل اور ڈرونز کے صحیح ہدف کو نشانہ بنانے میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس بارے میں روئٹرز کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ ’دورے کے دوران بیکا معاہدے پر دستخط ہونے سے متعلق دونوں وزرا نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔‘
جبکہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے افواج کے درمیان تعاون بڑھانے پر بات کریں گے۔
ان میں انٹیلی جنس کے تبادلے، جوائنٹ مشقیں اور ہتھیاروں کی فروخت جن میں ممکنہ طور پر امریکی ایف 18 طیارے شامل ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ دونوں امریکی عہدیداروں کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات ہو گی۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے دورے سے قبل کہا تھا کہ ان کی ملاقاتوں میں اس پر بات کی جائے گی کہ ’کیسے آزاد اقوام چینی خطرے سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر سکتی ہیں۔‘