فرانس کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ برطانیہ میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کی نئی قسم کے فرانس میں پہلے مریض کی تصدیق ہو گئی ہے۔
وزارت نے جمعے کی شام بتایا کہ برطانیہ میں مقیم فرانسیسی شہری 19 دسمبر کو لندن سے وطن واپس پہنچے۔ اس موقعے پر ان میں مرض کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں تاہم انہوں نے وسطیٰ فرانس کے علاقے تورس میں واقع اپنے گھر میں خود کو قرنطینہ کر لیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 21 دسمبر کو ہسپتال میں شہری کا ٹیسٹ ہوا جو مثبت آیا اور ان کے جسم میں نئی قسم کا وائرس موجود تھا۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صحت کے حکام نے مریض کی دیکھ بھال کرنے والے ڈاکٹروں اور دوسرے عملے کے ساتھ رابطے میں آنے والے افراد کا پتہ لگانے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔
بیان کے مطابق عملے سے رابطے میں آنے والے افراد کے وائرس سے متاثر ہونے کے شبہ ہونے ہر انہیں آئیسولیشن میں رکھا جائے گا۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وائرس کی نئی قسم میں تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک 50 سے زیادہ ممالک برطانیہ پر سفری پابندی عائد کر چکے ہیں۔
وزارت صحت کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ نیشنل پاستر انسٹیٹیوٹ میں خصوصی لیبارٹریوں کے ذریعے وائرس کے مزید مثبت کیسز کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے تاکہ پتہ چلایا جا سکے کہ آیا ان متاثرین میں بھی نئی قسم کا وائرس تو موجود نہیں ہے۔
فرانس کے وزیر صحت اولیویئر ویرن نے اعتراف کیا تھا کہ ایسا ممکن ہے کہ ملک میں وائرس کی نئی قسم پہلے سے موجود ہ ہو۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اٹلی کے حکام نے روم میں شہری کے جسم میں وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کا پتہ لگایا تھا جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ ڈنمار ک میں وائرس کی نئی قسم کے نو اور ہالینڈ اور آسٹریلیاں میں ایک ایک مریض کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس ہفتے فرانس نے برطانیہ کے ساتھ اپنی سرحد فوری طور پر 48 گھنٹے کے لیے بند کر دی تھی تاہم فرانسیسی شہریوں کو وطن واپس آنے کی اجازت تھی۔
کھانے پینے کے سامان کو بھی نہیں روکا گیا تاہم ٹیسٹ کی پالیسی اختیار کی گئی۔ فرانس کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ برطانیہ سے فرانس سفر پر پابندی چھ جنوری تک برقرار رہے گی۔
دی انڈپینڈنٹ کے مطابق جاپان میں حکام نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں چھ شہریوں کی جسم میں برطانیہ میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کی موجودگی کا پتہ لگایا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق متاثرہ افراد کو قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
حکام اس بات کی تصدیق کرنے میں مصروف ہیں کہ ان افراد میں وائرس کیسے منتقل ہوا اور آیا ان لوگوں کا دوسرا افراد سے قریبی رابطہ رہا جن میں انفیکشن کے خطرے سے دوچار ہو چکے ہیں۔
کرونا وائر س کے تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم کو سرکاری طور پر بی 1.1.7 کا نام دیا گیا ہے۔ وائرس کی یہ قسم ڈنمارک، سنگاپور، آسٹریلیا، اٹلی اور آئس لینڈ سمیت کئی ملکوں میں موجود ہے۔