اسلام آباد میں مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے اکیس سالہ نوجوان پر فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے رمنا پولیس سٹیشن کے اہلکار میاں محمد شہباز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ نوجوان اسامہ ستی کے قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ گرفتار شدگان پولیس اہلکار ہیں اور ان کا تعلق انسداد دہشت گردی سکواڈ سے ہے۔
اکیس سالہ اسامہ ستی کو جمعے کی رات وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ الیون کے قریب چار افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
اسامہ ستی کے ایک دوست نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ سیکٹر جی ٹین سے جی الیون جاتے ہوئے رکنے کا اشارہ کیا گیا اور نہ رکنے پر اس کی گاڑی پر چوبیس گولیاں ماری گئیں جن میں سے سترہ اسامہ کو لگیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گاڑی کو روکنے کے لیے ٹائروں پر فائر کرنے کے بجائے گولیاں سیدھا اسامہ کو ماری گئیں جس سے پولیس اہلکاروں کے ارادوں کا علم ہوتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری طرف اسامہ ستی کے والد نے پولیس کو بتایا کہ ان کے بیٹے کا مذکورہ افراد سے ایک دن قبل جھگڑا ہوا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے ان کے بیٹے کو جان سے مار دیا۔
اسلام آباد میں مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے اکیس سالہ نوجوان پر فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے رمنا پولیس سٹیشن کے اہلکار میاں محمد شہباز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ نوجوان اسامہ ستی کے قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ گرفتار شدگان پولیس اہلکار ہیں اور ان کا تعلق انسداد دہشت گردی سکواڈ سے ہے۔
اکیس سالہ اسامہ ستی کو جمعے کی رات وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ الیون کے قریب چار افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
اسامہ ستی کے ایک دوست نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ سیکٹر جی ٹین سے جی الیون جاتے ہوئے رکنے کا اشارہ کیا گیا اور نہ رکنے پر اس کی گاڑی پر چوپیس گولیاں ماری گئیں جن میں سے سترہ اسامہ کو لگیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گاڑی کو روکنے کے لئے ٹائروں پر فائر کرنے کے بجائے گولیاں سیدھا اسامہ کو ماری گئیں جس سے پولیس اہلکاروں کے ارادوں کا علم ہوتا ہے۔
دوسری طرف اسامہ ستی کے والد نے پولیس کو بتایا کہ ان کے بیٹے کا مذکورہ افراد سے ایک دن قبل جھگڑا ہوا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے ان کے بہٹے کو جان سے مار دیا۔
چیف کمشنر اسلام آباد نے پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں اسامہ ستی کی ہلاکت کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک آرڈر میں چیف کمشنر نے اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج رانا محمد وقاص انوار کو واقعے کی عدالتی تحقیقات کے لیے تعینات کیا جو پانچ دن میں تحقیقات مکمل کر کے چیف کمشنر کو رپورٹ پیش کریں گے۔
آرڈر میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے اہلکاروں نے اسامہ ستی کی سفید سوزوکی کار کا پیچھا کیا اور سرینگر ہائی وے پر انہیں ہلاک کر دیا۔