سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی کارکنوں کی طرف سے ملک بھیجی جانے والی رقوم میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا حصہ مسلسل نمایاں رہاہے۔
مرکزی بینک کے مطابق کارکنوں کی جانب سے ترسیلات زر کا استحکام دسمبر میں مسلسل ساتویں ماہ برقرار رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی شش ماہی کے دوران ترسیلات زر مجموعی طور پر 14.2 تک پہنچ گئیں جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔
یہ ترسیلات زر گذشتہ ماہ اسی مدت میں بھیجی گئی ترسیلات زر سے24.9 فیصد زیادہ ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ 2017 کے مالی سال کے بعد سے کسی شش ماہی میں ہونے والا یہ ترسیلات زر میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
مالی سال 2021 کے دوران سعودی عرب سے (چار ارب ڈالر)، متحدہ عرب امارات سے (تین ارب ڈالر)، برطانیہ سے (1.9 ارب ڈالر) اور امریکہ سے (1.2 ڈالر) کی ترسیلات زر کی گئیں۔ بینک کا کہناہے کہ بیرون ملک سے پاکستان بھیجی گئی رقوم میں نمایاں تنوع آیا ہے۔
سٹیٹ بینک کے اپنے بیان میں وضاحت کی : 'بیرون ملک افرادی قوت کی جانب سے بھجوائی رقوم میں نمایاں اضافہ رقوم بھجوانے کے رسمی ذرائع کو زیادہ استعمال کی بدولت ہوا جس کے لیے حکومت اور سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مسلسل کوششیں کی ہیں تاکہ سرکاری ذرائع سے رقوم بھجوانے کے کی رجحان کی حوصلہ افزائی ہو۔ ترسیلات زر میں اضافے کی دوسری وجہ کووڈ۔19 کی وبا ہے جس کی وجہ سے ایک سے دوسرے ملک سفرمیں کمی ہوئی ۔ اس کے ساتھ زرمبادلہ کی مارکیٹ میں موافق فعالیت بھی زرمبادلہ میں اضافے کا سبب بنی۔'