وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینیشن نامی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری نہیں دی۔
انہوں نے منگل کو عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ایسی کواتھارٹی نہیں جس میں تمام انٹیلی جنس اداروں کو ضم کر دیا گیا ہو یا وہ اس کے ماتحت کام کر رہے ہوں۔ ’تمام ایجنسیاں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) سے معلومات شیئر کرتی ہیں، جو آگے متعلقہ ادارے اورعوام سے شیئر کرتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایجنسیاں اپنا بہترین کام کر رہی ہیں۔ آئی ایس آئی اپنا کام کر رہی ہے۔ ملٹری انٹیلجینس اپنا۔ اسی طرح سپیشل برانچ اپنا کام کر رہی ہے۔ لیکن ظاہر ہے آئی ایس آئی تمام ایجنسیوں کی ماں ہے اور وہ اپنا بہترین کام کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا پاکستان اور ایران کی سرحد پر باڑ لگانے کا کام 38 فیصد مکمل ہو گیا ہے اور اس سال جون تک اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔
افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستانی سرحد پر دراندازی اور سمگلنگ سمیت بہت سی غیرقانونی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں، جنہیں باڑ لگنے کے بعد روکا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر قیمت پر ایران سے سمگلنگ روکنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ ’ہم ایسے تمام پٹرول پمپس بند کر دیں گے جو سمگل شدہ تیل فروخت کر رہے ہیں۔ ہم نے ایک ماہ پہلے اس حوالے سے مہم شروع کی تھی جس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے لیکن تیل کی سمگلنگ اور فروخت مکمل طور پر روکنے میں کچھ وقت لگے گا۔‘
انہوں نے بتایا کہ افغانستان کی سرحد پر باڑ لگانے کا کام 89 فیصد مکمل کرلیا گیا ہے۔ پاکستان اور سعووی عرب کے تعلقات کے بارے میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات ہمیشہ مضبوط رہے ہیں اور وہ انسداد دہشت گردی اور قومی سلامتی کے دوسرے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے جلد ہی سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
’میری وزارت کے سعودی وزیر داخلہ کے ساتھ بہت اچھے رابطے ہیں اور مجھے سعودی عرب کا دورہ کرنے کی دعوت ملی ہے۔ میں بہت جلد دورہ کروں گا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ ’سعودی اور پاکستانی شہری بھائی کی طرح ہیں اور ہمارے درمیان قریبی روابط قائم ہیں۔ ہماری مسلح افواج کے درمیان بھی قریبی روابط ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے سعودی قیادت کے ساتھ بہت قریبی رابطہ رکھا ہوا ہے۔‘
شیخ رشید نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سرگرمیوں پر تبصرے میں کہا کہ حکومت اگلے ماہ پی ڈی ایم کے اسلام آباد کی مارچ کے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی لیکن امن وامان کا مسئلہ پیدا کیا گیا تو ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جوبائیڈن انتظامیہ کے دور میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ پاکستان اپنے دیرینہ اتحادی کے ساتھ تعلقات پر سمجھوتہ کیے بغیر امریکہ کے ساتھ روابط برقرار رکھے گا۔
’چین بھی ہمارے دل کے بہت قریب ہے اور ہم کسی بھی صورت میں اس کا احترام نہیں چھوڑ سکتے۔ سی پیک خاص طور پر قابل ذکر ہے جو پاکستان کی ترقی کے لیے چین کی عظیم خدمات میں سے ایک ہے۔‘