شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو پہلی مرتبہ ٹیلی فونک رابطے کے دوران علاقائی اور عالمی استحکام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
عرب نیوز اور سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق دونوں رہنماوں نے گہرے تاریخی تعلقات کے تناظر میں دونوں ملکوں کے درمیان پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
ٹیلی فونک رابطے کے دوران شاہ سلمان نے جو بائیڈن کو امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
دونوں رہنماوں نے بات چیت میں خطے کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ مفاد کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
فریقین نے خطے میں ایران کے طرزعمل، اس کی غیر مستحکم کرنے والی سرگرمیوں اور دہشت گرد گروپوں کے لیے اس کی حمایت پر بھی بات چیت کی۔
شاہ سلمان نے واشنگٹن کی طرف سے کسی بھی خطرے کے خلاف سعودی عرب کے دفاع کے عزم اور اس یقین دہانی پر کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔
جو بائیڈن نے یمن میں معاہدے اور جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کے لیے سعودی عرب کے حمایت کو سراہا۔
شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب یمن میں جامع سیاسی حل تک پہنچنے کا آرزو مند تھا تاکہ یمنی عوام کو سلامتی اور ترقی حاصل ہو سکے۔
وائٹ ہاوس کے ایک بیان مں کہا گیا کہ امریکی صدر نے شاہ سلمان سے کہا کہ وہ جتنا ممکن ہوسکے دوطرفہ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط اور شفاف بنانے کے لیے کام کریں گے۔