بھارت سے دو دن میں ہی ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد انگلینڈ کے مرد و خواتین کرکٹرز کو سوشل میڈیا پر ایک دوسرے سے الجھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
انگلینڈ کو بھارت کے ہاتھوں تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کا الزام بعض نے پچ پر لگایا تو کچھ کا کہنا تھا کہ یہ بلے بازوں کی ’صلاحیتوں‘ کا امتحان تھا۔
احمد آباد میں کھیلے جانے والے اس ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کے دو دن کے اندر اندر نتیجے نے جہاں شائقین کو حیران کیا، وہیں انگلینڈ کے مرد و خواتین کرکٹرز سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے ساتھ بحث کرتے رہے۔
یہ سلسلہ انگلینڈ کی خاتون کرکٹر الیگزنڈرا ہارٹلی کی ایک ٹویٹ سے شروع ہوا جس میں انہوں نے مردوں کی ٹیم کی ہار پر طنز کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’انگلینڈ کے بوائز نے اچھا کیا کہ انگلینڈ کی خواتین ٹیم کے میچ شروع ہونے سے پہلے ہی ٹیسٹ میچ ختم کر دیا۔‘
تاہم یہ ٹویٹ ان کے ملک کے مرد کھلاڑیوں کو کچھ زیادہ پسند نہیں آئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ٹویٹ کے فوراً بعد ہی ٹیسٹ کرکٹر روری برنز نے جواب میں لکھا: ’یہ جانتے ہوئے کہ تمام ’بوائز‘ خواتین کے میچز کو سپورٹ کرتے ہیں یہ انتہائی مایوس کن رویہ ہے۔‘
روری برنز کو بعد میں اپنی اس ٹویٹ کو ہٹانا پڑا تاہم اس سے قبل ان کی اس ٹویٹ کو بھارت سے ہارنے والی ٹیم میں شامل جیمز اینڈرسن اور بین سٹوکس لائک کر چکے تھے۔
اسی طرح ہارٹلی کی ٹویٹ سے ایک اور انگلش کرکٹر بین ڈکِٹ بھی زیادہ خوش دکھائی نہیں دیے اور انہوں نے بھی ٹوئٹر پر ہی لکھا: ’ ایک ایورج ٹویٹ۔ میرا نہیں خیال کہ خواتین کی ہار پر مردوں کی ٹیم میں سے کوئی (تالیاں بجائے گا)۔‘ انہوں نے تالیوں کے لیے ایموجیز کا استعمال کیا۔
خیال رہے کہ بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 112 پر آؤٹ ہو گئی تھی، جس کے جواب میں بھارت نے 145 رنز بنائے۔ دوسری اننگز انگلینڈ کے لیے پہلے سے زیادہ مایوس کن رہی کیونکہ اس کی پوری ٹیم صرف 81 پر ہی ڈھیر ہو گئی۔
اس طرح بھارت نے 49 رنز کا ہدف باآسانی بغیر کوئی وکٹ گنوائے حاصل کر لیا۔