بھارت نے کہا ہے کہ وہ اپنی تیار کردہ آسٹرا زینکا کرونا (کورونا) ویکسین کے مضر اثرات کی اطلاعات ملنے کے بعد آئندہ ہفتے سے اس کا باریک بینی سے جائزہ لے گا۔
اس ویکسین کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ اسے لینے والے افراد میں خون جمنے کے واقعات سامنے آئے ہیں، تاہم بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس طرح کی اطلاعات نہیں۔
بھارت کی جانب سے ویکسین کا جائزہ لینے کا فیصلہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا جب متعدد ممالک نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے آسٹرا زینکا کی تیار کردہ کرونا ویکسین کے محفوظ ہونے کی یقین دہانی کے باوجود اس سے ہونے والی مبینہ بلڈ کلاٹنگ (خون جمنے) کے خدشات کے باعث ویکسینیشن کے عمل کو معطل کر دیا۔
بلڈ کلاٹنگ کے چند واقعات سامنے آنے کے بعد ڈنمارک، ناروے اور آئس لینڈ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر آسٹرا زینکا ویکسین کا استعمال روک دیا۔
بھارت نے اپنے ویکسینیشن کے وسیع پروگرام کے لیے کم از کم دو کروڑ 80 لاکھ خوراکیں مختص کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں تیار کردہ آسٹرا زینیکا ویکسین ہے۔
نئی دہلی نے ویکسین ڈپلومیسی کے طور پر گذشتہ چند ہفتوں کے دوران اس کمپنی کی لاکھوں خوراکیں دیگر ممالک کو تحفے میں دی ہیں۔
اروڑا نے مزید کہا کہ ’ویکسینیشن سے فوری طور پر تشویش ناک حد تک کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا کیونکہ (بھارت میں) منفی واقعات کی تعداد بہت کم سامنے آئی ہے۔ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ اس ویکسین سے (خون کے جمنے) کا کوئی مسئلہ موجود ہے بھی یا نہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا: ’کل تک یہاں 59 یا 60 اموات ہوئیں، یہ سب اتفاقیہ واقعات تھے جب کہ ہسپتال میں داخل ہونے کے معاملات کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔‘
اروڑا نے مزید کہا: ’ہماری کوشش ہو گی کہ ایک بار جب مکمل تحقیقات ہوجائیں تو اس کے نتائج کو وزارت صحت کی ویب سائٹ پر ڈال دیں گے۔‘
بھارت میں ویکسینیشن کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور صرف جمعے کو کم از کم 20 لاکھ بھارتیوں کو یہ ویکسین دی گئی۔
بھارت میں کرونا کیسز میں کمی کے بعد کئی ریاستوں میں اب متاثرہ افراد کی تعداد دوبارہ بڑھ رہی ہے۔ مغربی ریاست مہاراشٹر نے حالیہ اضافے کے بعد بڑے شہر ناگپور میں تازہ پابندیوں اور ایک ہفتہ طویل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
ریاست کے کچھ حصوں میں نقل و حرکت اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے سمیت تازہ پابندیوں کو بھی دوبارہ متعارف کرایا گیا ہے جس سے اس کی صنعتی بحالی پر اثر انداز ہونے کا بھی خدشہ ہے۔