پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور ملک کے شمالی حصوں میں کرونا (کورونا) وائرس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی تیسری لہر کے تناظر میں صحت اور انتظامی حکام نے متاثرہ علاقوں میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔
پنجاب میں حکام نے وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر متعدد شادی ہالز اور ریستورانوں پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ لازمی طور پر ماسک پہنیں اور عوامی مقامات پر سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
پاکستان میں اب تک کرونا کے چھ لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ اور تقریباً ساڑھے 13 ہزار اموات واقع ہوئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق کووڈ 19 کے خلاف حکومتی پالیسی بنانے اور اس پر عمل درآمد کرانے کی مجاز اتھارٹی ’نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر‘ (این سی او سی) نے ملک میں وبا کے بڑھتے ہوئے تناسب پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
این سی او سی نے ہفتے کو ایک خصوصی اجلاس کے دوران کرونا کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد ایک بیان میں کہا: ’قومی سطح پر وائرس پھیلنے کے تناسب میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور یہ پانچ سے چھ فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ وبا کا بڑھتا ہوا رجحان سنگین تشویش کا باعث ہے۔‘
جنوری میں پاکستان کی کرونا وائرس کے پھیلنے کی شرح تقریباً تین فیصد تک گر گئی تھی جو اب دوبارہ بڑھ کر تقریباً چھ فیصد تک جا پہنچی ہے۔این سی او سی نے تمام وفاقی یونٹس (صوبوں) پر بھی زور دیا کہ وہ فوری طور پر اقدامات کریں اور وبائی بیماری کو روکنے کے لیے پابندیوں کی پیروی کریں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت صحت نے اتوار کو بتایا کہ دو ہزار 266 افراد کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جب کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 32 اموات ہوئیں۔
این سی او سی نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ اور برازیل سمیت وائرس کے بہت زیادہ پھیلاؤ والے بعض ممالک کے بین الاقوامی سفر پر مزید پابندیوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک بیان کے مطابق پاکستان نے ان باؤنڈ پروازوں پر عائد پابندیوں میں مزید توسیع کردی ہے جو 18 مارچ تک برقرار رہے گی۔