صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 12 اور 13 مارچ کی درمیانی رات تین احمدی گھروں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی، تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تھانہ بازید خیل بڈھ بیر پولیس نے بتایا کہ نامعلوم افراد کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 506 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
پولیس کے مطابق، تین گھروں کے داخلی دروازوں پر 13 گولیاں برسائی گئیں۔
جماعت احمدیہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مذکورہ علاقے میں پچھلے ماہ ایک احمدی ہومیو پیتھک ڈاکٹر کو ان کے کلینک میں قتل کر دیا گیا تھا جب کہ علاقہ مکینوں نے حملہ آور کو موقعے پر پکڑ لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تازہ واقعے کے حوالے سے جماعت احمدیہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ملک میں عمومی اور پشاور میں خاص طور پر احمدیوں کے خلاف نفرت انگیز مہم میں شدت آ گئی ہے اور گذشتہ چند ماہ میں یہ نواں ایسا حملہ ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ گذشتہ ماہ ڈاکٹر کو قتل کرنے کے بعد احمدیوں کے خلاف ایک جلوس بھی نکالا گیا تھا جس میں انہیں علاقہ چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئیں۔