سعودی عرب کی وزارت توانائی نے جمعے کی صبح دارالحکومت ریاض میں ایک آئل ریفائنری پر دہشت گردوں کے ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق صبح چھ بج کر پانچ منٹ پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی، جس پر بعد ازاں قابو پا لیا گیا۔ حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی متاثر نہیں ہوئی۔
وزارت توانائی کے ایک بیان کے مطابق ریاست اس ’بزدلانہ حملے‘ کی شدید مذمت کرتی ہے اور وہ پرعزم ہے کہ اس طرح کے دہشت گرد حملے صرف ریاست کو ہدف نہیں بناتے بلکہ یہ عالمی معیشت اور دنیا بھر میں توانائی کی مستحکم فراہمی اور سکیورٹی کو بھی ہدف بناتے ہیں۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا جب رواں مہینے مشرقی سعودی عرب میں آرامکو کے رہائشی علاقے اور ایک بڑے آئل پورٹ پر ڈرون اور بلیسٹک میزائل حملہ ہوا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت توانائی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ان دہشت گرد حملوں کے خلاف کھڑی ہو اور ان حملوں کی حمایت کرنے والے تمام حامیوں کا مقابلہ کرے۔
سعودی عرب کے لیے فرانسیسی سفیر لودووک پولی نے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے خطے کی سلامتی کو غیرمستحکم کرنے کے کسی بھی عمل کو مکمل مسترد کرنے کے عزم کا اعائدہ کیا ہے۔
اردن کی وزارت خارجہ نے ’حوثی دہشت گرد گروپ’ کی جانب سے ریاض میں ایک آئل ریفائنری کو ڈرون سے نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔ وزارت نے ایسے ’بزدلانہ دہشت گرد حملوں کو مسلسل دہرانے‘ کی مذمت کی۔
خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل نائف فلاح مبارک الھجراف نے بھی ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام جی سی سی ممالک سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔