برطانیہ میں معروف سپر مارکیٹ چین ’اسڈا‘ کے مالک مسلمان بھائیوں کو شمال مغربی انگلینڈ میں ’عظیم الشان‘ مسجد کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ارب پتی بھائیوں کی جانب سے بلیک برن کے علاقے میں 50 لاکھ پاؤنڈ کی لاگت سے ایک وسیع و عریض مسجد بنانے کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا لیکن انہیں اس مجوزہ مسجد کے میناروں کی اونچائی اور یہاں سے ہونے والے ممکنہ شور پر اعتراضات کا سامنا کرنا پڑا۔
بالآخر ’عیسیٰ فاؤنڈیشن‘ کی جانب سے اٹھائے گئے 21 امور کو حل کرنے پر رضامندی کے بعد مقامی کونسل نے اس منصوبے کی منظوری دے دی۔
کونسلر فل ریلی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ایک ’متاثر کن‘ منصوبہ ہے، جس سے ہمارے شہر کی روح کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
جمعرات کو ایک سابق سکول کے مقام پر مسجد کے اس منصوبے کو آگے بڑھنے کی اجازت دے دی گئی۔
لبرل ڈیموکریٹ کونسلر پال براؤنی کی طرف سے مسجد کے بارے میں ایک کمیٹی کے سامنے اٹھائے جانے والے خدشات میں اس کے میناروں کی اونچائی اور یہاں سے اذان کی آواز سے پیدا ہونے والے شور پر اعتراضات شامل تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم مقامی کونسل میں منصوبہ بندی کے مینیجر گیون پرسکوٹ نے کہا کہ مسجد کے مجوزہ 29 میٹر اونچے میناروں کی پیمائش دو مقامی کلیسا گھروں کے ٹاورز سے زیادہ نہیں ہے۔
انہوں نے اذان کی آواز سے ممکنہ شور پر اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اذان کی آواز کو محدود رکھنے کے لیے اسے ایمپلی فائر پر نشر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
کونسلر فل ریلی نے کہا کہ یہ ’کوئی عام مسجد نہیں ہو گی بلکہ یہ ایک انتہائی اہم گیٹ وے پر ایک عظیم الشان عمارت ہوگی۔‘
ریلی نے مزید کہا: ’اس کے اسلامی فن تعمیر کے ساتھ یہ مسجد واضح طور پر جدید بلیک برن کے بدلتے ہوئے چہرے کی عکاسی کرتی ہے اور یہ بلیک برن کو ایسی جگہ کے طور پر متعارف کروائے گی جہاں نہ صرف تنوع موجود ہے بلکہ یہ بھی کہ یہاں تمام برادریاں آپس میں مل جل کر رہتی ہیں۔‘
عیسیٰ فاؤنڈیشن نے مسجد کے نزدیک جنکشن پر حفاظت کو بہتر بنانے اور سڑک پر خطرات کو کم کرنے کی خاطر پارکنگ مارشل لگانے کے لیے 30 ہزار پاؤنڈ مختص کرنے کا بھی عہد کیا ہے۔