وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کا ہفتے کو کرونا (کورونا) ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت سروسز ڈاکٹر فیصل سلطان نے آج دوپہر میں ایک ٹویٹ کے ذریعے وزیر اعظم کا ٹیسٹ مثبت آنے کی خبر دیتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے خود کو گھر پر قرنطینہ کر لیا ہے۔
PM Imran Khan has tested positive for Covid-19 and is self isolating at home
— Faisal Sultan (@fslsltn) March 20, 2021
ابتدا میں صرف عمران خان کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق سامنے آئی، جس کے بعد رات کو وزیر اعظم کے قریبی سمجھے جانے والے سینیٹر فیصل جاوید نے ایک ٹویٹ میں بشری بی بی کے کرونا ٹیسٹ مثبت ہونے کی تصدیق کی۔
First Lady Bushra Bibi has also been tested positive for Covid-19. Lots of prayers for all who have been tested positive including PM Imran Khan and his wife Bushra Bibi!!! May ALLAH give them speedy recovery.
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) March 20, 2021
Stay Safe!!!
احتیاط بہت ضروری pic.twitter.com/3HzJCDQj60
خیال رہے کہ وزیر اعظم نے دو دن پہلے (جمعرات) کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی تھی۔
ڈاکٹر فیصل نے آج شام ٹی وی پر براہ راست گفتگو میں بتایا کہ وزیر اعظم میں کرونا وائرس کی علامات معمولی نوعیت کی ہیں، ان کی طبیعت بہتر ہے اور وہ ہشاش بشاش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں وزیر اعظم سے ملنے والوں کو ٹریس کیا جائے گا تاکہ ان کے کرونا ٹیسٹ کروائے جا سکیں۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم سے ملنے والی شخصیات سے درخواست کی کہ وہ قرنطینہ اختیار کریں۔
ادھر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے عمران خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں امید ظاہر کی کہ عمران خان جلد صحت یاب ہوں گے۔
Best wishes to Prime Minister @ImranKhanPTI for a speedy recovery from COVID-19.
— Narendra Modi (@narendramodi) March 20, 2021
وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر عوام سے درخواست کی کہ ’براہ مہربانی اس کو کرونا ویکسین کے ساتھ لنک مت کریں۔ ویکسین لگنے کے کچھ ہفتے کے بعد قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔‘
انڈس ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری خان نے جیو نیوز سے گفتگو میں واضح کیا کہ ویکیسن لگوانے سے کرونا وائرس نہیں ہوتا اور خدشہ ہے کہ وزیر اعظم کو ویکسین لگوانے سے قبل ہی وائرس لگا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آںے میں پانچ سے سات دن لگتے ہیں۔
وزیر اعظم ان دنوں معمول کی مصروفیات سرانجام دے رہے تھے۔ انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد کے علاقے آئی الیون میں ’اپنا گھر ہاؤسنگ سکیم‘ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جس کے بعد متعدد اجلاس منعقد کیے۔
انہوں نے جمعے کو خیبرپختونخوا کا دورہ کیا تھا، جہاں وہ ملاکنڈ یونیورسٹی گئے اور نئے اکیڈمک بلاک کا افتتاح کرنے کے بعد طلبہ سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے کل سوات موٹروے کا بھی دورہ کیا اور سوات ایکسپریس ٹنل کا افتتاح کیا۔
وزیر اعظم ہاؤس سے ایک ٹویٹ کے ذریعے قرآن میں صحت سے متلق ایک آیت شیئر کرتے ہوئے انہیں کرونا وائرس لگنے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کل (اتوار کو) ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست رابطے میں ان کے مسائل سننا تھے۔ تاہم سینیٹر فیصل جاوید کے مطابق اب اس پروگرام کے نئے وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ°And when I am ill, it is He Who cures me.(Qur’an 26:80)Prime Minister Imran Khan has tested positive for Covid-19 and is self isolating at home.— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) March 20, 2021
انہوں نے بتایا کہ قرنطینہ کا اوسط دورانیہ 10 دن ہوتا ہے اور وزیراعظم یہ دن گھر پر گزاریں گے۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کی پہلی دو لہروں میں لوگ غیر تبدیل شدہ وائرس کا شکار ہوئے تھے لیکن تیسری لہر میں لوگ برطانیہ سے آنے والے تبدیل شدہ وائرس سے متاثرہ ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس تبدیل شدہ وائرس نے موسم سرما میں برطانیہ میں بہت تباہی پھیلائی، اب یہی وائرس پاکستان پہنچا ہے۔ ’ہم نے جو ٹیسٹنگ کروائی اس کے مطابق 50 فیصدل لوگ برطانیہ سے آئے وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ملک میں کرونا کیسز کی مثبت شرح میں آٹھ فیصد سے زائد ہو چکی ہے اور گذشتہ 24 گھنٹے میں اس وائرس سے مزید 40 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ کرونا کے اعداد و شمار بتانے والی قومی ویب سائٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کرونا کے 42845 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 3449 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ادھر ملک بھر میں 65 سال سے زائد عمر افراد اور طبی عملے میں چین سے منگوائی گئی ویکیسن لگانے کا عمل جاری ہے۔ تاہم این سی او سی نے آج ایک پیغام میں کہا کہ ملک بھر میں کرونا ویکسین لگانے کے تمام مراکز اتوار اور 23 مارچ جیسی سرکاری تعطیلات پر بند رکھے جائیں گے۔
شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ان دنوں میں ویکسینیشن مراکز نہ جائیں۔ این سی او سی کے مطابق یہ فیصلہ ویکسین لگانے والے عملے اور ہیلتھ ورکرز کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے۔